• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کیخلاف جھوٹے کیس بنانے والی قوتیں انجام کو پہنچیں، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کیخلاف جھوٹے کیس بنانے والی قوتیں اپنے انجام کو پہنچیں، عمران خان حق سچ پر ہوئے تو انہیں بھی انصاف ملنا چاہئے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب 2024ء کے انتخابات میں نواز شریف ایک بار پھر اپنی واپسی کی راہ ہموار کرچکے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف کو جھوٹے کیسز میں اللہ تعالیٰ نے انصاف فراہم کیا ہے، نواز شریف کو انصاف حاصل کرنے میں سات سال لگے، ان سات سال میں ساڑھے تین چار سال کی جلاوطنی اور ڈیڑھ پونے دو سال کی قید بھی ہے،ہمیں یہ سب آسانی سے حاصل نہیں ہوا بلکہ جبر کیخلاف لمبی جدوجہد ہے، نواز شریف کیخلاف جھوٹے کیس بنانے والی قوتیں اپنے انجام کو پہنچیں، کسی انکوائری یا پراسس کے بغیر کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہراؤں گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جنہوں نے نواز شریف کے خلاف کیسز بنائے آج ان کے ضمیر پر بوجھ ہوگا،ساری دنیا نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ غلط ہوا، آج شریف فیملی کو انصاف ملا ہے، جتنا اطمینان آج نواز شریف کو حاصل ہوا اس سے زیادہ ناحق کیسز بنانے والوں اور سزائیں دینے اور دلوانے والوں پر لعنت برسی ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو اپنے کیس خود ثابت کرنے ہیں مجھے کوئی غرض نہیں ہے، عمران خان نے ہمیں جیلوں میں رکھا اسی طرح آج وہ جیل میں رہ رہے ہیں، نواز شریف نے کبھی عمران خان کو جیل میں حاصل سہولتیں ختم کرنے کی بات نہیں کی، عمران خان کے خلاف غلط کیسز بنے ہیں تو صبر کے ساتھ سامنا کریں، عمران خان حق سچ پر ہوئے تو انہیں بھی انصاف ملنا چاہئے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم تو نہیں کہتے کہ الیکشن ملتوی ہونے چاہئیں، ہم اس بات کے ساتھ کھڑے ہیں کہ آٹھ فروری کو الیکشن ہونے چاہئیں، الیکشن 14مئی کو نہیں ہوئے تو آٹھ فروری 2024ء کو ہوجائیں گے،عمران خان کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ ہم نے نہیں کیا، اس فتنے کو ملک پر مسلط کرنے کیلئے ہمارے ساتھ سب کچھ کیا گیا، سائفر اور عدت میں نکاح کرنے والا معاملہ ہم نے نہیں کیا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور چیف جسٹس آف پاکستان کے وعدے پر یقین ہے کہ آٹھ فروری کو الیکشن ہوں گے، ن لیگ الیکشن کی بھرپور تیاری کررہی ہے، صبح نو بجے سے رات دس بجے تک الیکشن کا ہی کام کررہے ہیں۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پہلی بار 1990ء میں وزیراعظم بنے مگر انہیں 1993ء میں نکالا گیا، پھر نواز شریف دو تہائی اکثریت کے ساتھ 1997ء میں وزیراعظم بنے مگر 1999ء میں جنرل پرویز مشرف نے انہیں نکالا، 2013ء میں نواز شریف ایک بار پھر اقتدار میں واپس آئے مگر 2017ء میں تیسری بار انہیں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے گٹھ جوڑ نے ایک بار پھر وزیراعظم ہاؤس سے نکال دیا اور 2018ء میں انہیں انتخابات سے باہر کر کے بیٹی سمیت جیل میں ڈال دیا اور تاحیات نااہل کردیا،اب 2024ء کے انتخابات میں نواز شریف ایک بار پھر اپنی واپسی کی راہ ہموار کرچکے ہیں، نواز شریف کے الیکشن لڑنے کی راہ میں حائل آخری قانونی رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے، یہ سب بہت تیزی سے ہورہا ہے، 29نومبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری ہوئے، العزیزیہ ریفرنس میں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو بری کردیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید