لاہور(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہےکہ انکے ساتھ جو ہوا سو ہوا لیکن سزا پاکستان کو ملی ہے، وہ انتقام نہیں چاہتے لیکن حساب لینا تو بنتا ہے کیونکہ حساب نہ لیا گیا تو ملک کیساتھ کھیل بند نہیں ہوگا، کبھی جنرل باجوہ، جنرل فیض یا جنرل راحیل کیخلاف سازش نہیں کی ، کون کون شامل تھا انکا سب کو پتاچلنا چاہیے،8 فروری کوسب سے بڑی عوامی جے آئی ٹی اورعدالت لگے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ اللہ کا شکراداکرتا ہوں جس نے مجھے جعلی مقدمات سے بری کیا، ان مقدمات میں جان نہیں تھی، انکا کھوکھلا پن ہائیکورٹ میں ثابت ہوا، جب انکو پاناما میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ نکال لیا، وہ مجھے سزا دینا چاہتے تھے کرسی سے اتارنا چاہتے تھے اور پاناما اسکی اجازت نہیں دیتا تھا۔ وہ فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بن کر رہ گیا ۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی طرف سے سسیلین مافیا اورگارڈ فادر جیسے ریمارکس دیئے گئے، کیا ججز کو ایسے ریمارکس زیب دیتے ہیں کہ کسی کو سسیلین مافیا کہیں، ہم نے لندن سے درخواست کی کہ ہم عدالت میں پیش ہونے آرہے ہیں۔