وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) شاعر، ادیب و مصنف پروفیسر رفیق بھٹی نے کہا ہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کا قومی تشخص ختم کرنے کے لیے جو کچھ کشمیر میں کیا ہے یہ باہمی افہام و تفہیم کا نتیجہ ہے، ہاتھی کے پاؤں پہ پاؤں رکھنا پری پلانڈ حکمت عملی ہے۔ تقسیم اصول کے تحت کشمیر پاکستان کو ملنا چاہیے تھا۔ پروفیسر رفیق بھٹی نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی، آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل کرکے سیکولر اور آئینی نظام کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر دستخط کر دئیے ہیں، اگر بھارتی سپریم کورٹ ریاست جموں کشمیر کی ائینی و قانونی حیثیت ختم نہ کرتی تو اس کے وقار میں اضافہ ہوتا اور ذرہ بھر بھی نقصان نہ ہوتا۔ اب بھارت کی گیارہ ریاستوں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ بھارتی حکومت کے فاشسٹ ہتھکنڈوں نے یورپ کو بد گمان کر دیا ہے۔ کینیڈا اور امریکہ بھی بھارت کے جارحانہ عزائم پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ بھارت ہندو طالبان کو پروان چڑھا رہا ہے، پاکستان اس سے سبق حاصل کرے۔ پروفیسر رفیق بھٹی نے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی اسمبلی فورم پر وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ کی موجودگی میں کشمیر کے قومی تشخص ریاست کی وحدت اور کشمیر کو کشمیری عوام کی نمائندہ حکومت تسلیم کر نے کا جو مطالبہ کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ حکومت پاکستان راجہ فاروق حیدر کی تقریر کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس، مثبت اور بامعنی اقدامات کرے۔