کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ن لیگ کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہوں گے،، وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ہواؤں کا رخ ن لیگ کی طرف چل رہا ہے مزید چلے گا،عمران خان کا لاڈلا سیزن ختم ہوچکا ہے اب انہیں آئین و قانون کے مطابق چلنا ہوگا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت مینڈیٹ سے نہیں جوڑ توڑ سے بنتی اور گرتی ہے، نواز شریف آٹھ فروری کو وزیراعظم بننا چاہتے ہیں تو انہی کی مرضی کے مطابق چلنا ہوگا جن کی مرضی کے مطابق چل کر عمران خان وزیراعظم بنے تھے، استحکام پاکستان پارٹی پنجاب میں ن لیگ کیلئے نیا چیلنج ثابت ہوگی، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتخابی ماحول بالآخر نظر آنا شروع ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق ملک بھر میں انتخابی عمل آگے بڑھ رہا ہے۔سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ ہواؤں کا رخ ن لیگ کی طرف چل رہا ہے مزید چلے گا، بلاول بھٹو پر نگراں حکومت کی عنایتیں ہیں اب انہیں لیول پلیئنگ فیلڈ کا شکوہ نہیں کرنا چاہئے، اب تو نگراں وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی بھی پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں، ایک نشست پر دو امیدوار نہیں لائے جاسکتے اس لیے مزید لوگ شامل نہیں ہوئے، بلوچستان سے کافی لوگ ن لیگ میں شامل ہوچکے ہیں، بلوچستان میں ن لیگ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، ہماری خواہش ہوگی دیگر جماعتوں سے مل کر وسیع البنیاد حکومت بنائیں، ایک دو لوگوں کی شمولیت سے پی پی پی کی تسلی ہوتی ہے تو ہمیں اعتراض نہیں ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن میں ن لیگ واضح اکثریت کے ساتھ مستحکم حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی، آئی پی پی میں زیادہ تر پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز ہیں، آئی پی پی کے الیکشن لڑنے سے ن لیگ پر پنجاب میں زیادہ اثر نہیں پڑے گا، پچھلے چار پانچ سال سے ن لیگ کا ووٹ بینک برقرار ہے، پی ٹی آئی کو پچھلے الیکشن میں ووٹ دینے والوں کی بڑی تعداد ن لیگ میں شامل ہورہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کیلئے ن لیگ میں نواز شریف کے حق میں فیصلہ ہوچکا ہے، ن لیگ کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہوں گے، ٹکٹوں کی حتمی فہرست سے پتا چلے گا کون کہاں الیکشن لڑرہا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وزارت عظمیٰ نواز شریف کا حق ہے جو ان سے چھینا گیا تھا، نواز شریف جیسے سینئر اسٹیٹسمین کی پاکستان کو اس وقت اشد ضرورت ہے۔