• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حماس سے جھڑپ، مزید 15 صیہونی فوجی ہلاک، جنگ کی بھاری قیمت ادا کررہے ہیں، اس کے سوا چارہ بھی نہیں، اسرائیلی وزیراعظم

غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں مزید 15 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، زمینی لڑائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 154ہوگئی، صیہونی فوج ، اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف ملک بھر میں مظاہرے، مستعفی ہونے کا مطالبہ ، غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور گولہ باری میں مزید 166فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی حکام نے تصدیق کردی، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کررہے ہیں لیکن اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں ہے ، مصر نے سلسلہ وار جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی تجویز پیش کردی، اسرائیلی افواج کے غزہ سے مکمل انخلا کا مطالبہ بھی شامل ، حماس کے بعد اسلامی جہاد کا وفد بھی جنگ بندی مذاکرات کیلئے قاہرہ پہنچ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں اپنے فوجی افسر سمیت مزید15فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ،یہ فوجی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حماس کیساتھ جھڑپوں میں مارے گئے، 7اکتوبر کے بعد سے 487ہوگئی ہے، اسرائیلی حکام نے میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی ہے کہ مصر نے حماس کی قید میں موجود 40صیہونی فوجیوں کی رہائی کے بدلے میں دو ہفتوں کی عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے ، اس کیساتھ ساتھ اسرائیل بدلے میں 120فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا ،مصر کی پیش کردہ تجویز کے مطابق جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی تین مرحلوں میں ہوگی اوراسے مزید تین ساے چارہفتوں تک بڑھایا جائے گا، اس دوران اسرائیل اپنے فوجی ٹینکس غزہ سے واپس بلالے گا اور انسانی امداد غزہ تک پہنچنے کی اجازت دی جائے گی ،دوسرے مرحلے میں مصر کی ثالثی میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی اتھارٹی اور حماس کی مشترکہ ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام کیلئے بھی مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا ، تیسرے مرحلے میں تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد مکمل جنگ بندی ہوگی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائے جائیگی جن میں 7اکتوبر کے حملے کے بعد گرفتار کئے گئے فلسطینی بھی شامل ہوں گے، اسرائیلی فوج غزہ سے مکمل دستبرار ہوجائیں گی جبکہ شمالی غزہ سے بے گھر فلسطینیوں کی واپسی ہوگی ، حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ4روزہ مذاکرات کے بعد مصری دارالحکومت قاہرہ سے قطر واپس پہنچے ہیں جبکہ اسلامک جہاد کا ایک وفد اسی سلسلے میں مذاکرات کیلئے قاہرہ پہنچا ہے ، دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری کے دوران گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم 166فلسطینی شہید ہو گئے ہیں،شہداء کی مجموعی تعداد 20 ہزار 424 اور زخمیوں کی تعداد 54ہزار 36ہوگئی ہے، شہداء میں بچوں اور عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے پر شدید بمباری کی جس سے کئی مکان تباہ ہوگئے ، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتوار کے روز جبالیہ کے علاقے میں القساصب میں اسرائیلی فوج کے میجر سمیت تین اہلکاروں کو ہلاک کردیا ، اسی طرح جوہرالدیک کے علاقے میں ایک عمارت میں چھپے ہوئے 10صیہونی فوجیوں کو راکٹ کے ذریعے گرنیڈ حملوں کا نشانہ بنایا اور انہیں ہلاک اور زخمی کردیا گیا ، اسرائیلی ٹی وی چینل نے کہا ہے کہ غزہ کی زمینی جنگ کے دوران زخمی ہونے والوں میں سے 3,000 اسرائیلی فوجیوں کو مستقل معذوری کے طور پر شمار کرلیا گیا ہے ، یونیسیف‘ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں پانچ سال سے کم عمر کے کم از کم 10,000بچے غذائی قلت کا شکار ہونے کے بعد فوت ہوسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ "یہ نتائج بتاتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچے جن کی تعداد 335,000 ہے شدید غذائی قلت اور موت کے منہ میں ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں 80فیصد سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی طرف سے ایک بار پھرغزہ میں قحط کی وارننگ دیتے ہوئے خبردار کیا گیاہے کہ غزہ میں بھوک، ننگ اور قحط بچوں کی موت کا حقیقی خطرہ بنتا جا رہا ہے، ’یونیسیف‘ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بھوک سے موت کا خطرہ ’حقیقی‘ ہو گیا ہے،ایکس پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے تنظیم نے غزہ میں انسانی امداد کی تیز، محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ کی پٹی میں بچوں اور خاندانوں کو اب فضائی بمباری اور زمینی گولہ باری کے ساتھ بھوک، پیاس اور شدید سردی کا سامنا ہے جو جنگ زدہ لاکھوں لوگوں کے لئے جان لیوا خطرات بنتے جا رہے ہیں‘‘۔حماس نے ریڈ کراس سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ سے یرغمال بنائے گئے فلسطینیوں کے بارے میں معلومات کرے اور اسرائیل سے پوچھے غزہ سے پکڑے گئے لوگوں کو کہاں اور کس حال میں رکھا گیا ہے۔حماس نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ سے سیکڑوں فلسطینیوں کوجبری اغوا کیا ہے۔ ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ ان سیکڑوں فلسطینیوں میں سے بیس کو رہا کیا گیا جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔حماس نے زور دیا کہ غزہ سے جبری اغواء کئے گئے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اوران کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر اسرائیل کا محاسبہ کیا جائے اور صہیونی لیڈر شپ کو کہٹرے میں لایا جائے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں ایک ’پیچیدہ اور مشکل جنگ‘ کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جبالیہ میں سرنگوں کا ایک نیٹ ورک دریافت کیا اور تین مغوی فوجیوں اور 2شہریوں کی لاشیں برآمد کی ہیں، ہمارے فوجیوں کے جانی نقصان کے بغیر حماس کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ ہمارے جنگجوؤں نےگزشتہ 4دنوں میں 48صیہونی فوجیوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کیا ہے ، اسی عرصے میں، ہمارے جنگجوؤں نے 35فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا ہے۔ دریں اثناء حماس نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کے پیش نظر کرسمس کی تقریبات کو محدود کرنے پر فلسطینی عیسائیوں کے موقف کی تعریف کی ہے۔

اہم خبریں سے مزید