کراچی، لاہور (ٹی وی رپورٹ، ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارے بیشتر رہنماؤں کے کاغذات مسترد کر دیئے گئے ہیں، امید ہے عدلیہ مداخلت کریگی، بائیکاٹ کا ارادہ نہیں، عمران خان سے کل یا پرسوں ملاقات ہوگی.
سپریم کورٹ بھی جائینگے،جسکو کل نااہل کیا گیا تھا آج کوشش کی جارہی ہے وہ تاحیات وزیراعظم بن جائے، جبکہ احسن اقبال نے کہا PTI کی حکومت بنی تو فساد پھیلے گا،PTI اقتدار میں آکر اپوزیشن سمیت تمام اداروں سے لڑیگی.
سعد رفیق نے کہا بیلٹ پیپر پر بلے کا نشان چاہتے ہیں، عمران خان کا آتش انتقام اور حسد ان کو لے ڈوبا، پچھلا الیکشن چرانے والے قومی مجرم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پانچ سو پچاس سے زیادہ امیدواروں کےکاغذات نامزدگیاں درخواستیں مسترد ہوئیں جن میں سے تحریک انصاف کے 380، ن لیگ کے 28 جبکہ پیپلزپارٹی کے 40کاغذات مسترد ہوئے۔
عمیر نیازی کو کہا گیا ہے کہ آپکے پاس پستول کا لائسنس آپ نے منسلک نہیں کیا۔ پہلے دن سے ہم نے یہ کہا ہے اور عدالت سے بھی درخواست کی کہ ریٹرنگ افسران جوڈیشری سے لے لیں اس لیے کہ وہ غیر جانبدار ہوں ۔
کل جس طرح لوگوں کو زدوکوب کیا گیا پوری دنیا نے دیکھا نہ ہی آر اوز نے کچھ کیا نہ الیکشن کمیشن نے کوئی بیان دیا بلکہ انکی مدد کی اگر آپ اسکروٹنی کے پراسیس میں لوگوں کو شامل نہیں ہونے دے رہے تو شفاف الیکشن کیسے کرائینگے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ یقینا کچھ ٹیکنیکل پوائنٹ بھی اٹھائے گئے ہیں کہ نومینشن فارم پر سائن موجود نہیں ہے۔ جس طرح اپنے عمران خان کا ذکر کیا اسی پرپوزل کی آر او سے سرٹیفکیٹ لیا گیا تھا.
انہوں نے سرٹیفکیٹ جاری کر کے تصدیق کر دی تھی کہ وہ اس حلقے کے ووٹر ہیں اور کوئی بھی ووٹر حلقے کا وہ پرپوز کرسکتا ہے سکینڈ کرسکتا ہے لیکن اعتراض والے دن کہہ رہے ہیں کہ پورا حلقہ 122میں ضرور ہے لیکن اس پرپوزل کا ایک بلاک اور دوسرے حلقے میں جاچکا ہے تو اگر ایسی صورتحال ہو اور ذمہ دار آراوز ہی ہوں تو کم سے کم ریمیڈی تو پروائڈ کریں اگر قبول نہیں بھی کرتے تو لانگ ٹرم اس کو دیکھیں کہیں کہ متبادل کروالیں ۔
بیرسٹر علی گوہر نے کہا کہ اُمید کرتے ہیں کہ جوڈیشری مداخلت کریگی، ہم سپریم کورٹ بھی جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن بائیکاٹ کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے ہر صورت الیکشن میں حصہ لیں گے اور قوی امید ہے کہ ٹریبونل سے ریمڈی مل جائے گی۔ٹکٹ کی تقسیم سے متعلق بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ابھی عمران خان سے بات نہیں ہوئی ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرڈر کیا ہے منگل بدھ کو انہوں نے مجھے ٹائم دیا کہ تمام ڈاکیومنٹ لا کر عمران خان سے مشاورت کرسکتے ہیں۔جس کو کل نااہل کیا گیا تھا آج اسکی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ تاحیات وزیراعظم بن جائے براہ مہربانی ایسا نہ کریں۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اس وقت ہم ٹارگٹ ہیں ہمارے کاغذات مسترد ہو رہے ہیں لوگوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ن لیگ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا مسلم لیگ ن نہیں چاہتی بیلٹ پیپر پر بلے کا نشان نہ ہو، ملک عوامی مینڈیٹ اور ووٹ کی طاقت سے چلے گا، ہم چاہتے ہیں کہ بلا ہمارے سامنے ہو، بانی پی ٹی آئی صاحب آپ فیڈر میں دودھ نہیں پیتے، جب آپ حلقے سے باہر کے لوگ لائینگے تو کاغذ مسترد ہی ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چند ارب ڈالر ادھار پر مانگے گئے پیسے رکھ کر گزارا کررہے ہیں، پی ٹی آئی والوں سے پوچھیں انہیں کس حکیم نے مشورہ دیا تھا کہ قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیں، ان سے پوچھیں کہ کس نے مشورہ دیا تھا کہ2صوبائی اسمبلیاں توڑیں، ان سے پوچھیں کہ کس نے مشورہ دیا تھا کہ 9مئی کے واقعات کریں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے تھے یہ تبدیلی لائینگے، وہ تبدیلی کے نام پر فراڈ تھا،۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ابھی ہم راستے میں تھے کہ چند لوگوں کی نظر لگ گئی، ایک چور جیل چلا گیا ہے اور باقی گھروں میں چلے گئے ہیں، یہ تاریخ کے کٹہرے میں مجرم بن کر کھڑے رہیں گے.
2018ء میں آرٹی ایس بیٹھا کر نتائج بدلے گئے۔ادھر شکر گڑھ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی 4سال میں اپنا اور قوم کا سر پھوڑ کر اب جیل میں بیٹھا ہے۔