لوٹن ( شہزاد علی) برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے کہاہے کہ رواں برس کارکنوں کے ٹیکس کو مزید کم کرنا چاہتے ہیں، مارچ میں بجٹ سے پہلے ہماری ترجیح ٹیکس میں مزید کٹوتیاں کرناہے، عوامی اخراجات اور فوائد پر سخت کنٹرول چاہتے ہیں،یقینی بنائیں گے کہ کام کا قابل ہرشخص کام کرے،طویل المدتی معذوری کی ادائیگیوں کو بچت کے ایک شعبے کے طور پر الگ کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم رشی سوناک نے مارچ میں انکم ٹیکس میں کمی کاامکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سال کارکنوں کے ٹیکس کومزید کم کرنا چاہتے ہیں، عوام کی فلاح و بہبود ہماری ا ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ اس سال کام کرنے والے لوگوں کے لیے ٹیکسوں میں مزید کمی کرنا چاہتے ہیں اور ممکنہ طور پر اس کی مالی اعانت کے لیے فلاحی ادائیگیوں میں کمی کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اتوار کو کہا ہے کہ مارچ میں بجٹ سے پہلے ان کی ترجیح ٹیکس میں مزید کٹوتیاں ہوں گی، جس کے بارے میں ان کے بقول عوامی اخراجات اور فوائد پر سخت کنٹرول ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان کی ترجیح آگے بڑھنا ہے جس کا چانسلر نے ہفتے کے آخر میں بھی اعادہ کیا ہے ،ملک کے لیے ہماری مشترکہ ترجیح یہ ہے کہ ہم اخراجات اور فلاح و بہبود کے معاملات کو کنٹرول کریں تاکہ ہم لوگوں کے ٹیکسوں میں کمی کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ وہ عوامی شعبے کی تنخواہوں اور فوائد کی ادائیگیوں دونوں میں "نظم و ضبط" کی نگرانی کرنا چاہتے ہیں، طویل مدتی معذوری کی ادائیگیوں کو بچت کے ایک شعبے کے طور پر الگ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ ہر وہ شخص جو کام کر سکتا ہے وہ کام کرے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کام کرنے والے لوگوں کی محنت کا صلہ ٹیکس میں کٹوتیوں سے دیتے ہیں۔ یہ ایک کنزرویٹو نقطہ نظر ہے، جو ان کے خیال میں ہمارے ملک کے لیے صحیح ہے۔