تہران(شِنہوا) ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کی سلامتی خطے کے ساتھ جڑی ہے اور جنگ اس کا حل نہیں ہے، فلسطین اور خطے کی سلامتی آپس میں منسلک ہیں، اسرائیل۔ حماس تنازع کی بنیادی وجوہات پر توجہ دی جائے۔ ایرانی وزارت خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ بات انہوں نے اپنی فرانسیسی ہم منصب کیتھرین کولونا سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہی۔ بات چیت کے دوران امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسرائیل ۔ حماس تنازع کو بڑھنے سے روکنا اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ "مسائل کی جڑ " پر "ذمہ دارانہ" توجہ دی جائے اور ان کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ امیر عبداللہیان نے خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دارامریکی خوشنودی کے تحت فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بنیادی وجوہات سے آنکھیں چرانا ناممکن ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ خطے میں سلامتی کے بارے میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ فرانسیسی وزیرخارجہ کیتھرین کولونا نے خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ایران پر زور دیا کہ وہ تنازع کو پھیلنے سے روکنے میں معاونت کرے۔ انہوں نے ایران کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں ہلاکت خیز "دہشت گرد"حملے کی بھی مذمت کی جس میں 92 افراد لقمہ اجل بنے اور 280سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ فریقین نے اپنی سفارتی مشاورت اور رابطے جاری رکھنے کی افادیت پر بھی اتفاق کیا اور باہمی احترام پر مبنی ماحول میں دوطرفہ تعلقات میں اضافے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔