• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور ایران میں ایک دوسرے کے سفیروں کی عدم موجودگی

اسلام آباد (فاروق اقدس/ سفارتی جائزہ) پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت اور افغانستان کئی سال سے اپنے سفارتخانوں میں سفیروں کی عدم موجودگی میں کام کر رہے ہیں اور یہی سفارتی صورتحال بھارت اور افغانستان میں پاکستانی سفارتخانوں کی ہے جن میں (عارضی طور پر سہی) اب پاکستان کا قریبی دوست اور ہمدرد سمجھا جانے والا ملک ایران بھی شامل ہوگیا ہے،بھارت اور افغانستان بھی کئی سال سے سفیروں کی عدم موجودگی میں کام کر رہے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق اس صورتحال کی ابتدا بھارتی کیریئر ڈپلومیٹ اجے بساریہ سے ہوئی جنہوں نے 2017 اکتوبر میں پاکستان میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں انہیں اگست 2019 میں ایک ناخوشگوار انداز سے رات کی تاریکی میں پاکستان کو خیرباد کہنا پڑا کیونکہ پاکستان کی جانب سے ان کی ملک بدری کے احکامات موصول ہوچکے تھے۔

 ویانا کنونشن کے مطابق کسی بھی ہائی کمشنر یا سفیر کو جہاں وہ تعینات ہو شہر سے باہر سفر کرنے کیلئے وزارت خارجہ کو پیشگی اور تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوتا ہے لیکن اجے بساریہ کا پاکستان سے روانگی کا فیصلہ اتنا اچانک اور ہنگامی انداز میں تھا کہ انہوں نے اس تقاضے کو بھی نظرانداز کردیا اور واہگہ بارڈر کے ذریعے دہلی پہنچ گئے۔

اہم خبریں سے مزید