لندن( نیوز ڈیسک)ہفتے کا آغاز ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے بغیر کرنے کا خیال بیشتر افراد کو دہشت زدہ کر سکتا ہے مگر برطانوی وزیراعظم کو نہیں۔جی ہاں برطانوی وزیراعظم رشی سونک ہر ہفتے پیر کے دن کچھ بھی نہیں کھاتے،رشی سونک کی اس حیران کن عادت کا انکشاف سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔رپورٹ میں وزیراعظم کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ رشی سونک ہر ہفتے کا آغاز 36 گھنٹے کے فاقے سے کرتے ہیں جس کے دوران اتوار کی شام 5 بجے سے منگل کی صبح 5 بجے تک وہ بس پانی، چائے یا بلیک کافی پر گزارہ کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق رشی سونک نظم و ضبط کا خیال رکھتے ہیں اور پیر کے دن کچھ بھی نہیں کھاتے، جس دوران وہ حکومتی فرائض بھی سرانجام دیتے ہیں۔مگر اس عادت سے انہیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟ اس بارے میں سرے یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ایڈم کولنز نے اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کی طرح ہے جس میں ایک خاص دورانیے تک کھانے سے دوری اختیار کی جاتی ہے۔Bath یونیورسٹی کے میٹابولک فزیولوجی کے پروفیسر جیمز بیٹس کے مطابق 36 گھنٹے تک فاقہ کرنے سے جسم توانائی کے محفوظ ذخائر استعمال کرنے لگتا ہے۔ایڈم کولنز نے کہا کہ فاقہ کشی کے دوران جسم چربی کو جسمانی ایندھن کے طور پر استعمال کرتا ہے جس سے میٹابولزم کی لچک بڑھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عادت سے میٹابولزم موجودہ عہد کی غذا اور طرز زندگی کے دباؤ پر زیادہ بہتر طریقے سے قابو پانے کے قابل ہو جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 36 گھنٹے کی فاقہ کشی کے دوران خلیات کی صفائی بھی ہوتی ہے، جس سے عمر اور ڈی این اے پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔مگر یہ طریقہ کار لمبی زندگی کے حصول میں کس حد تک مددگار ہے، اس حوالے سے انسانوں پر زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔ایڈم کولنز کے مطابق رشی سونک کا طریقہ کار ہر فرد کے لیے نہیں، خاص طور پر حاملہ خواتین اور ذیابیطس کے مریضوں کو ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔