• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین فارمیٹ ایک کپتان، شاہد آفریدی نے کرکٹ ٹیم میں قیادت کی لڑائی ختم کرنے کا فارمولا بتادیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماضی کے آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے کہا کہ ورلڈ کپ میں بہت اچھی اور مضبوط ٹیمیں موجود ہیں، صرف بھارت سے مقابلے کو ورلڈ کپ سمجھ لینا درست نہیں، عالمی ایونٹ کیلئے اب ٹیم میں تبدیلی کا وقت نہیں ، کمبی نیشن میں کسی قسم کی تبدیلی سے گریز کیا جائے ، البتہ تیاریوں کیلئے کیمپ لگائے جانے چاہیے۔انہوں نے قیادت کا مسئلہ ختم کرنیکا فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ پی سی بی تینوں فارمیٹ کا ایک کپتان بنائے تاکہ لڑائیاں ختم ہوں۔ کسی کو نائب کپتان بنانے کی ضرورت نہیں، جہاں کپتان نہ ہو وہاں کسی کھلاڑی کو کپتانی کی ذمہ داری دیں۔ سینئر کھلاڑی کو کپتان کا معاون بنایا جا سکتا ہے،کپتان کی مدت کا تعین ہونا بھی ضروری ہے۔ منگل کو کے این اسپورٹس اکیڈمی پروجیکٹ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نےکہا کہ ایک کپتان اگر بن رہا ہے تو اسے دو تین سال کیلئے منتخب کردینا چاہیے۔ ٹیم انتظامیہ کوجو بھی کرنا ہے سب چیزیں جلدی طے کرلیں ، ورلڈکپ میں بہت سے کھلاڑیوں کا امتحان ہوگا ۔ اعظم خان ہو یا صائم ایوب، قومی ٹیم میں ٹیلنٹ موجود ہے، کب آرام دینا ہے اور کب ٹیم میں شامل کرنا ہے اس کا پورا پلان سلیکشن کمیٹی کے پاس موجود ہونا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ بابر، رضوان اور شاہین کو آرام دے دیں اور پیچھے کوئی مضبوط کھلاڑی ٹیم میں موجود نہ ہو۔ ٹیم میں نمبر تین کا مطلب اوپنر ہی ہوتا ہے، فخر اور صائم جیسے کھلاڑیوں کو اوپننگ کرنی چاہیے، اللہ کرے صائم کی فارم واپس آجائے اس میں بہت ٹیلنٹ ہے۔ پاکستان ٹیم میں ناقص فیلڈنگ قدیم مسئلہ ہے، فیلڈنگ کے علاوہ بولنگ اور بیٹنگ پر بھی توجہ کی ضرورت ہے، آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں کامیابی حاصل کرنی چاہیے تھی، ان مقابلوں میں ٹیم ایک یونٹ کی طرح نظر نہیں آئی، محمد حفیظ نے بہت کرکٹ کھیلی ہے اسے بطور ڈائریکٹر کرکٹ وقت دینا چاہیے، اگر آپ سمجھتے ہیں ایک سیریز میں حفیظ سب ٹھیک کر دے گا ایسا بالکل نہیں ہے۔ ذکا ء اشرف کا پلان بھی الیکشن کرانا تھا لیکن انہوں نے دوسری راہ اختیار کی۔

اسپورٹس سے مزید