اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں) احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے فراڈ کے ذریعے پبلک پراپرٹی کو حاصل کیا،تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحفے کی قیمت کا تعین کرنے والے پرائیویٹ ماہر پر بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے اثر و رسوخ استعمال کیا، گراف جیولری سیٹ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے 90 لاکھ روپے میں حاصل کیا جبکہ جیولری سیٹ کی اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد تھی،تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک ارب 57 کروڑ 33 لاکھ 20 ہزار روپے کا مالی فائدہ حاصل کیا، قیمتی سیٹ کی کم قیمت لگائی، تحائف جمع بھی نہیں کرائے گئے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے 44 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو غیرملکی سربراہان سے 108 تحائف ملے۔