لاہور،راولپنڈی (آصف محمود بٹ، نمائندہ جنگ ، این این آئی) 9 مئی کے پرتشدد واقعات پر انٹیلی جنس اداروں اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کی رپورٹس کیبنٹ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر میں پیش کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریاست پر حملہ کیا، یہ حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرز پر تھا، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے کہنے پر ریاستی اداروں پر حملہ کیا گیا، قیادت کا ایجنڈا صرف ریاستی اداروں پر حملہ تھا۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کیخلاف 9 مئی کے مقدمات میں سابق سپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم، سابق ممبر قومی اسمبلی صداقت عباسی اور عمر تنویر بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے، عدالت میں 154 کا بیان ریکارڈ کرا دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کی پلاننگ بانی پی ٹی آئی، شیخ رشید، راجہ بشارت، راشد شفیق، اعجاز خان جازی اور راشد حفیظ کی ایما پر کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ کی ’’انٹرنل سیکورٹی رپورٹ‘‘ میں 9 مئی کے پر تشدد واقعات پر درج ایف آئی آرز کا انگریزی ترجمہ کرکے شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر نے متعلقہ جرائم کیلئے تشکیل دی گئی قانون نافذ کرنے والوں اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیموں (جے آئی ٹیز ) کے کام کی بنیاد پر مذکورہ رپورٹ پر غور کیا اور اس کی توثیق کی۔
رپورٹ کو قوانین کے مطابق اب سرکاری دستاویزات کا باقاعدہ حصہ بنادیا گیا ہے جس میں سانحہ نو مئی کو ریاست کے خلاف جنگ قرار دیا گیا۔
پنجاب کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کے سربراہ اور صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر نے ’’جنگ ‘‘ کو بتایا کہ موجودہ نگراں حکومت کے دور میں گزشتہ روز لاء اینڈ آرڈر پر ہونیوالی سب سے بڑی میٹنگ تھی جس میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی جبکہ 9 ڈویثرنوں کے کمشنرز اور 36 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔
منصور قادر نے کہا کہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کا کورم ہونے پر غیر معمولی نوعیت کے فیصلے کئے گئے ۔