• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن ڈیوٹی کیلئے راولپنڈی میں پرائیویٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع

راولپنڈی(وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)سٹی ٹریفک پولیس کے اہل کاروں نے الیکشن ڈیوٹی کے لئے پرائیویٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ۔ ذرائع کے مطابق 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے موقع پر الیکشن ڈیوٹی کیلئے گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی ہے اور ٹریفک پولیس کے بعض اہل کار وں نے عام گاڑیوں کوروک کر ان کے مالکان اور ڈرائیوروں سے کاغذات چھیننے شروع کردئیے ہیں۔ہفتہ کی رات ساڑھے دس بجے کے قریب روزنامہ جنگ راولپنڈی کی گاڑی کیری ڈبہ کا ڈرائیور گروپ کے سینئر صحافی ناصرزیدی کوڈی ایچ اے میں ان کے گھرچھوڑ کر واپس جنگ آفس آرہاتھاکہ سواں پل کے قریب ڈیوٹی پر موجودٹریفک اہل کاروں نے اسےروک لیا اور کہاکہ ہمارے ایک اہل کارکو مریڑ چوک تک ساتھ لے جاؤجس پر ڈرائیورشکوراحمدنے ٹریفک اہل کار کوہمراہ بٹھالیاجو اسے پنجاب ہاؤس کے سامنے ٹریفک چوکی پر لے گیا جہا ں اس نے ڈرائیورسے کہاکہ گاڑی کے کاغذات دو ،ڈرائیورنے کاغذات نہ دئیے تو اس نے ڈرائیونگ لائسنس اور شناختی کارڈ دکھانے کاکہا جب اس نے ڈرائیونگ لائسنس اور اپنا شناختی کارڈ انہیں دکھایاتومذکورہ اہل کاردونوں ڈاکومنٹس ٹریفک چوکی میں لے گیااور اسے اس کی رسید دے کرکہاکہ الیکشن ڈیوٹی کے لئے ہمیں گاڑی کی ضرورت ہے۔ ابھی آپ جاؤ اور الیکشن ڈیوٹی کے لئے آجانا ، ڈرائیور نے بتایاکہ یہ جنگ کی گاڑی ہے اور اس کی ونڈ سکرین پرجنگ کی پلیٹ لگی ہوئی ہے لیکن اہل کاروں نے کہاکہ الیکشن کے بعد ہی آپ کویہ دونوں چیزیں ملیں گی، اگر ڈی ایس پی ٹریفک سول لائنز سرکل عامر مشتاق کہیں گے تو پھر آپ کو ڈرائیونگ لائسنس اور شناختی کارڈ واپس دے دیں گے۔اس دوران انہوں نے ایک پک اپ گاڑی کو بھی روک لیا کراس کے ڈرائیور سے کاغذات لے لئے ۔ یہاں یہ امر باعث تعجب ہے کہ ہر الیکشن سے پہلے پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں پکڑ کرپولیس ان سے الیکشن ڈیوٹی کرواتی رہی ہے اور اس سلسلے میں انہیں معاوضہ بھی دیاجاتا تھا لیکن اس مرتبہ پہلی دفعہ یہ دیکھنے میں آیاہے کہ نجی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کی جارہی ہے اورالیکشن ڈیوٹی کے لئے راولپنڈی ٹریفک پولیس کے بعض اہل کار پرائیویٹ گاڑیوں کو پکڑ کرالیکشن کے عمل کونقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ شہریوں نے کہا کہ اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو فوری نوٹس لینا چاہئیے۔ اد ھررات 11بجے سی ٹی او سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کافون آف تھا۔
اسلام آباد سے مزید