کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک کو بااختیار وزیراعظم کی ضرور ت ہے جو قومی امنگیں پوری کرے، ن لیگ انتخابات جیتی تو وزیراعظم بااختیار ہوں گے، آنے والی حکومت کو بہت سخت فیصلے کرنا پڑیں گے، چھوٹی جماعتیں ساتھ آتی ہیں تو انہیں کسی پارٹی کے نہیں ملک کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر،ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان بھی شریک تھے۔جبکہ این اے 65 گجرات سے آزاد امیدوار وجاہت حسنین ،ن لیگ کے امیدوار نصیر احمد عباس سدھواور این اے 213عمر کوٹ سے آزاد امیدوار لال چند ملہی کے آڈیو ویڈیو پیغامات بھی پروگرام میں شامل کیے گئے۔خرم شیر زمان نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن نہیں ہورہے سلیکشن ہورہی ہے، سلیکٹ کرنے والے فیصلہ کرچکے ہیں کسے وزیراعظم بنانا ہے، الیکشن کے روز پی ٹی آئی کا ووٹر باہر نکلے گا، پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹنگ ٹرن آؤٹ ہوگا، پی ٹی آئی کے ساتھ آٹھ مہینے انتہائی مشکل وقت گزارنے والوں پر شک نہیں کیا جاسکتا۔پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدرنے کہا کہ ہمیں ڈر ہے الیکشن کے روز شہری سندھ کے مینڈیٹ کو نہ چھینا جائے،ایم کیوا یم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کو 2018ء جیسی رکاوٹوں کا سامنا نہیں ہے کہ آفس کھولتے اور رینجرز آجاتی تھی اب ہم کارنر میٹنگز اور جلسے کررہے ہیں ، ہمیں ڈر ہے الیکشن کے روز شہری سندھ کے مینڈیٹ کو نہ چھینا جائے۔این اے 65 گجرات سے آزاد امیدوار وجاہت حسنین کا ویڈیو پیغام بھی شامل کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ حلقہ این اے 65میں پچھلے ڈیڑھ سال سے پری پول دھاندلی جاری ہے، میرے تایا فیض اللہ کو چھبیس دن غیرقانونی حراست میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، میرے بڑے بھائی حبیب شاہ، میرے والد ناصر شاہ کو بھی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں، آج کل میرے بڑے بھائی جن کے پاس بینائی جیسی نعمت نہیں انہیں بھی بغیر کسی وارنٹ اور جرم کے پابند سلال کیا گیا ہے۔این اے 65گجرات سے ن لیگ کے امیدوار نصیر احمد عباس سدھو کا آڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ ہم پر لوگوں کو پکڑوانے کے الزام میں ذرہ برابر بھی صداقت نہیں ہے، ہم اپنی انتخابی مہم چلارہے ہیں، ہم ملک میں صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔این اے 213عمر کوٹ سے آزاد امیدوار لال چند ملہی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ عمرکوٹ ضلع کے ایک گاؤں میں موجود ہے، انتخابی مہم کے دوران میرا اس اسکول کے پاس سے گزرنا ہوا ، یہاں پر 70بچے ہیں جنہیں استاد میسر نہیں ہے، گاؤں والے ہر بچے کے 300روپے ادا کر کے پرائیویٹ ٹیچر رکھا ہوا ہے جو ان بچوں کو پڑھاتا ہے، گاؤں والوں کا کہنا ہے یہاں 500بچے ہیں جو اسکول سے باہر ہیں وہ ہر ماہ 300 روپے نہیں دے سکتے، یہ ہے بلاول بھٹو کا وہ سندھ جہاں وہ تعلیم کا انقلاب برپا کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔