کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کی خصوصی نشریات ”الیکشن 2024ء“ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف نے جو تقریر کی وہ ان کا حق نہیں بنتا تھا، اس وقت سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کو ایک بار پھر وزیراعظم بننے کی خواہش ہے، نواز شریف ایک بچے کی طرح وزارت عظمیٰ کا عہدہ مانگ رہا ہے، نواز شریف نے تین روز پہلے ہی خود کو وزیراعظم ڈکلیئر کردیا تھا، نواز شریف نے بہت جلد بازی کی انہیں صبر سے کام لینا چاہئے تھا،سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں معاشی بحران نہیں نیتوں کا بحران ہے،مالی دیوالیہ پن سے زیادہ ہمیں اخلاقی دیوالیہ پن کی فکر کرنا ہوگی،مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ہمارا پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، اصولی طور پر جس پارٹی کو سب سے زیادہ مینڈیٹ ملا ہے اسی کو مرکز میں حکومت بنانی چاہئے لیکن سیاست میں سارا کھیل جوڑ توڑ کا ہوتا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف نے جو تقریر کی وہ ان کا حق نہیں بنتا تھا، اس وقت سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی ہے، تحریک انصاف کی وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ نمائندگی ہے، حکومت کی مشینری ہمارے خلاف استعمال کی گئی، اس الیکشن میں ووٹ کی جس طرح توہین کی گئی وہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے، نواز شریف کی تقریر سمجھ نہیں آرہی انہیں تو عوام نے مسترد کردیا ہے، وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومت بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آئندہ کیلئے تین چار آپشنز پر غور کررہے ہیں، انٹراپارٹی الیکشن کے بارے میں بھی سوچ رہے ہیں، عدالت سے بھی رجوع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے پارٹی نہ چھوڑنے کیلئے حلف لیا ہوا ہے۔