• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحافیوں کیخلاف مقدمات، تحفظ متعلق کیس کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد( رپورٹ:،رانا مسعود حسین) وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے ʼʼصحافیوں کے خلاف ایف آئی اے کے مقدمات ‘‘ اور صحافیوں کے تحفظ سے متعلق زیرالتواء ازخود نوٹس کیس میںعدالتی حکمنامہ کی روشنی میں تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے،جس میں انکشاف کیاگیا ہے کہ کرائے کے 6 مبینہ قاتلوں نے فرانس میں رہائش پزیر،ملزمان شاہ نواز اور مرزازین غیاث سے 29لاکھ روپے کی سپاری (انڈر ورلڈمیں کسی شخص کو قتل کرنے کا ٹھیکہ )لیکر سینئر صحافی ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ کیا تھا،تاہم ان ملزمان کوگرفتار کر کے ان کے شیخوپورہ کے ایک بنک کے اکاؤنٹ میں بھجوائی گئی سپاری کی رقم کا سراغ بھی لگا لیا گیا ہے ،دوران تفتیش انہی ملزما ن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوںنے ہی سینئر صحافی، اسد علی طور پر بھی شاہ نواز اور مرزا زین غیاث ہی کے ایماء پر حملہ کیا تھا ،پولیس رپورٹ کے مطابق ان چھے ملزمان کی اسد طور پر حملہ کے مقدمہ میں گرفتاری کے لئے وارنٹس جاری ہوگئے ہیںاور ان کی گرفتاری کے بعد مزید تفتیش کی جائے گی جبکہ فرانس میں رہائش پزیر ملزمان شاہ نواز اور مرزازین غیاث کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے ،رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو 21جولائی 2020کو دن دھاڑے اغواء کرنے والےکالی یونیفارم اور فورسز کی گاڑیوں میں ملبوس ملزمان کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکاہے جبکہ مطیع اللہ جان ملزمان کی گرفتاری میں پولیس کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعاون بھی نہیں کررہے ہیں،رپورٹ کے مطابق ،ایس ایس پی (انوسٹٹیگیشن )اسلام آباد کے دستخطوں سے سوموارکے روز جمع کروائی گئی 14صفحات پر مشتمل پولیس رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ سینئر صحافی /سابق چیئرمین پیمراابصار عالم پر قاتلانہ حملہ کی واردات میں ملوث6 ملزمان/ مبینہ کرائے کے قاتلوں رضوان علی،حماد سلیمان ،حامد حمید،ندیم ،محمد رمضان اور رمضان کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور جیو فنسنگ کی مدد سے شناخت کرکے گرفتار کرلیا گیاہے ورانکے خلاف 9جون 2022کو حتمی چالان جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر شعیب تھہیم کی عدالت میں جمع کرادیا گیا ہے،جن پر تاحال فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے ،آئندہ تاریخ سماعت 8فروری 2024 کو مقررتھی ،رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ انہوںنے فرانس میں رہائش پزیر ملزمان، شاہ نواز اور مرزازین غیاث سے پیسے لیکرابصار عالم کو قتل کرنے کے لئے حملہ کیا تھے ، رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش ملزمان کے مقامی بنک شیخوپورہ میں کھولے گئے اکاؤنٹ میں 29لاکھ 32ہزار816روپے کی سپاری کی رقم منتقل ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے ،رپورٹ کے مطابق 31جولائی 2022کو ملزمان شاہ نواز اور مرزازین غیاث کوضابطہ فوجداری کی دفعہ 87کے تحت اشتہاری قرار دینے کے لئے وارنٹ لئے گئے ہیں جبکہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ512کے تحت چالان عدالت میں بھجوادیاگیا ہے ، پولیس رپورٹ کے مطابق اسد علی طور پر حملے میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور 33افراد کو شامل تفتیش کیا گیاہے ،تاہم حملہ آوروں نے اپنے چہرے ڈھانپ کر حملہ کیا تھا اس لیے ان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ مدعی اسد علی طور نے بھی کسی کو ملزم نامزد نہیں کیا ہے،تاہم ابصار عالم پر حملہ کے ملزمان/مبینہ کرائے کے قاتلوں رضوان علی،حماد سلیمان ،حامد حمید،ندیم ،محمد رمضان اور رمضان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہوںنے ہی اسد علی طور پر بھی شاہ نواز اور مرزازین غیاث کی ایماء پر حملہ کیا تھا ،رپورٹ کے مطابق اس انکشاف کی روشنی میں ان ملزمان کی اس مقدمہ میں بھی گرفتاری کے وارنٹس لے لئے گئے ہیں اور ان کی گرفتاری کے بعد ان سے مزید تفتیش کی جائے گی ،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو اغواء کرنے کے مقدمہ میں بھی اغوا ء کاروں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم مزید کارروائی کے لیے رپورٹ متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرادی گئی ہے،رپورٹ کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی عامر میر اور عمران شفقت سے متعلق معاملہ اسلام آباد پولیس کے دائرہ کار میں نہیں آتا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید