کوئٹہ( نمائندگان جنگ)انتخابات کے نتائج میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد کی اپیل پربلوچستان کی قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال ‘بلو چستان کا سندھ ، خیبر پختونخواہ اور پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع‘گاڑیوں کی لمبی قطاریں ‘ ٹرانسپورٹرز اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘ مشرقی بائی پاس دالبندین میں ٹائر جلا کر پاک ایران شاہراہ کو بھی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک ،پشتونخواء ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی سمیت سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ کوئٹہ میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر آفس کے دفاتر کے باہر دسویں روز بھی جاری رہا ۔ دوسری جانب کارکنوں نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کی قومی شاہراہوںکو کوژک ٹاپ ‘ یارو ‘ سید حمید کراس ‘ کچلاک ‘ بوستان ‘ بلیلی ‘ کیچ ‘نو شکی‘ خضدار ‘گوادر‘ لسبیلہ‘ قلات ‘ مستونگ ‘ وڈھ ‘ حب ، تربت‘ ہوشاب ‘ ہرنائی‘ پشین‘ خاران ‘ لورلائی‘ قلعہ سیف اللہ‘مو سیٰ خیل‘ سوراب ‘ پنجگور کوئٹہ، سبی، نصیر آباد، بولان اورچمن میں مختلف مقامات پراتوار کو علی الصبح بند کردیا ۔جس کے باعث کوئٹہ ، کراچی، کوئٹہ سبی، کوئٹہ چمن، کوئٹہ ڈیرہ غازی خان، کوئٹہ ژوب ڈیرہ اسماعیل خان، کوئٹہ تفتان، گوادر تا کراچی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل رہی اس دوران سڑکوں پر گاڑیوں ، بسوں ، ٹرکوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ‘ہڑتال کے باعث پاک ایران بارڈر ٹریڈ بھی شدید متاثرہے‘ پاکستان کو ایران سے ملانے والی آر سی ڈی شاہراہ کئی مقامات پر بلاک ہے۔ہرنائی میں مختلف مقامات پر رکاوٹوں سے شاہراہیں بند ہیں۔