• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

JSO کے 3 مظاہرین زبردستی داخل ہوکر ومبلڈن ٹینس میں خلل کے ملزم قرار

لندن (پی اے) Just Stop Oil (جے ایس او) کے 3مظاہرین زبردستی داخل ہو کر رنگین پرچیاں اور پزل کے ٹکڑے پھیک کر ومبلڈن ٹینس میں خلل کے ملزم قرار دے دیئے گئے،69سالہ Deborah Wilde، سڑسٹھ سالہ سائمن ملنر اور66 سالہ ولیم وارڈ نےلندن سٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ انھوں نے چیمپئن شپ کے دوران ایک رکاوٹ پر چڑھ کر ٹینس کورٹ پر مختلف اشیاء پھینکی تھیں۔ فیصلہ سننے کے بعد عدالت سے باہر باتیں کرتے ہوئے ملنر ایڈورڈ نے کہا کہ مظاہرے کے دوران مجھے ایسا کرتے ہوئے درست معلوم ہورہا تھا کیونکہ میرے دل میں مسلسل یہ خلش تھی کہ میں کلائمٹ میں تبدیلی کی وجہ سے پوری دنیا میں ہونے والے اموات کو روکنے کیلئے کچھ نہیں کرسکا۔ اس لئے جو کچھ میں کرسکتا تھا، وہ میں نے کیا ایسا کرنےکے بعد مجھے ایک طرح کا سکون محسوس ہوا تھا۔ وارڈ نے کہا کہ میں نے جو کچھ کیا، اس پر مجھے کوئی شرمندگی یا افسوس نہیں ہے کیونکہ میرے اس عمل سے لاکھوں کروڑوں افراد تک میرا پیغام پہنچ گیا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ جج نے Wilde اور وارڈ کو 6-6 ماہ کیلئے اور ملنر ایڈورڈ کو 18ماہ کیلئے مشروط طورپر ڈسچارج کردیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایاگیا تھا کہ Wilde اور ملنر ایڈورڈ گزشتہ سال 5 جولائی کو دوپہر کو 2:10بجے ٹینس کورٹ میں بلغاریہ کے گریگر ڈ متروف اور جاپان کے شو شیما بوکورو کے درمیان میچ کے دوران ٹینس کورٹ میں داخل ہوئے تھے۔ Wilde اور ملنر کو دوپہر 2:16بجے اور اس کے 2 گھنٹے بعد وارڈ کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تینوں ملزمان نے اپنا دفاع خود کیا تھا، نے کہاکہ وہ اپنے دفاع میں کلائمٹ چینج کو ایک خطرے کے طورپر پیش نہیں کرسکے۔ ملزمان نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں ہمارے سامنے تھیں، ہم سوچ رہے تھے کہ کس طرح معصوم بچوں کو سیلاب بہا لے گیا اور یہ ایک حقیقت ہے کہ صورت حال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے۔ اس سال آل انگلینڈ کلب کو، جو ومبلڈن کے میچ کراتا ہے، ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ کے دوران Just Stop Oil کے مظاہروں کے بعد اس طرح کے مظاہروں سے نمٹنے کیلئے لاکھوں پاؤنڈ خرچ کرنا پڑے تھے۔ 
یورپ سے سے مزید