کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے آج تک اپنی ہر بات پر یوٹرن لیا ہے، عمران خان کہتے تھے خودکشی کرلوں گا مگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، آج عمران خان انتخابات کے معاملہ پر آئی ایم ایف کی مدد مانگ رہے ہیں جس کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے،تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ مہنگائی مارچ کرنے والوں نے مہنگائی انتہا تک پہنچادی ہے، پی ٹی آئی دور میں آئی ایم ایف پروگرام ڈی ریل نہیں ہوا تھا، آئی ایم ایف پروگرام ڈی ریل ہوجاتا تو مفتاح اسماعیل تین ماہ میں پروگرام نہ لاسکتے تھے، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر لندن سے لائے افلاطون کی وجہ سے ہوئی ،ایم کیوا یم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ایم کیوایم کے مینڈیٹ سے متعلق اپنا موقف ہوسکتا ہے ،مجھے نہیں لگتا مسلم لیگ ن کا بھی یہی خیال ہے، ن لیگ نے ابتداء میں ہی ایم کیو ایم کو اسٹریٹجک اتحادی قرار دیا تھا، حکومت میں شامل ہونے اور جمہوریت بچانے کیلئے ہم بہت مثبت ہیں۔ ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے آج تک اپنی ہر بات پر یوٹرن لیا ہے، عمران خان کہتے تھے خودکشی کرلوں گا مگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، آج عمران خان انتخابات کے معاملہ پر آئی ایم ایف کی مدد مانگ رہے ہیں جس کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے، عمران خان ملکی معیشت کو تباہ اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی اپنی روش پر عمل پیرا ہیں، عمران خان چاہتے ہیں پاکستان بھی سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کرے، عمران خان اقتدار سے باہر آکر ریاست اور قومی مفادکو نقصان پہنچارہے ہیں، عمران خان کو آئی ایم ایف کو خط میں اپنے اوپر کرپشن کے کیسوں سے متعلق بھی لکھنا چاہئے تھا۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی پر پی ٹی آئی کا دہرا معیار نہیں چل سکتا، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں جیتی تو انتخابات شفاف ہم پنجاب میں جیتے تو دھاندلی ہوئی ہے، پی ٹی آئی خود 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی کی پیداوار ہے، پی ٹی آئی کے 180نشستوں کے دعوے کے پیچھے کوئی حقیقت نہیں ہے، اپنی خواہشات کے اوپر یہ پہلے ہی ملک کا بہت نقصان کرچکے ہیں،شعیب شاہین الیکشن کمیشن میں فارم 45 جمع کیوں نہیں کروارہے۔ تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ سائفر آج بھی موجود ہے اس پر کمیشن کیوں نہیں بنایا جارہا، عمران خان نے سائفر پر جنرل ریٹائرڈ طارق کی سربراہی میں کمیشن بنایا تھا مگر انہوں نے معذرت کرلی تھی، پی ٹی آئی نے سائفر پر کمیشن بنایا تو ہمارا اقتدار ختم ہوگیا، مہنگائی مارچ کرنے والوں نے مہنگائی انتہا تک پہنچادی ہے، پی ٹی آئی دور میں آئی ایم ایف پروگرام ڈی ریل نہیں ہوا تھا، آئی ایم ایف پروگرام ڈی ریل ہوجاتا تو مفتاح اسماعیل تین ماہ میں پروگرام نہ لاسکتے تھے، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر لندن سے لائے افلاطون کی وجہ سے ہوئی۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں آئی ایم ایف کے ساتھ صاف و شفاف انتخابات کی کمٹمنٹ ہوئی تھی، ہم نے کب کہا ہے کہ آئی ایم ایف الیکشن کا آڈٹ کرے؟، ن لیگ 2018ء میں کتنے فارم 45 سامنے لائی تھی، میرے پاس اپنے حلقے کے 387 فارم 45 ہیں، میں ایک لاکھ 5 ہزار ووٹ لے کر باہر بیٹھا ہوں میرا مدمقابل 50ہزار ووٹ لے کر اسمبلی میں بیٹھا ہے ،الیکشن کمیشن نے بیس دن کے بعد بھی فارم 45 کا ریکارڈ ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا، ہم ریکارڈ کیلئے رُل رہے ہیں تاکہ پٹیشنز دائر کرسکیں۔ایم کیوا یم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ایم کیوایم کے مینڈیٹ سے متعلق اپنا موقف ہوسکتا ہے ،مجھے نہیں لگتا مسلم لیگ ن کا بھی یہی خیال ہے، ن لیگ نے ابتداء میں ہی ایم کیو ایم کو اسٹریٹجک اتحادی قرار دیا تھا، حکومت میں شامل ہونے کیلئے جمہوریت بچانے کیلئے ہم بہت مثبت ہیں، ن لیگ او ر ایم کیو ایم کو ابھی فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہے یا نہیں ہے۔