اسلام آباد (این این آئی)غیر سرکاری تنظیم کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز (سی ٹی ایف کے) پاکستان کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا ہے کہ صحت کی لاگت کے بوجھ اور معاشی بحران کو کم کرنے کیلئے تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی شرح میں 30فیصد اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کی طرف سے جاری مشترکہ پریس ریلیز میں عمران احمد نے کہا کہ پاکستان کو تمباکو کی لعنت کا مقابلہ کرنے میں کافی چیلنج کا سامنا ہے، تمباکو نوشی سے متعلق بیماریاں جیسے کینسر، ذیابیطس اور دل کی بیماریاں پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات کا باعث بنتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ اموات نہ صرف افراد کو متاثر کرتی ہیں بلکہ خاندانوں، برادریوں اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بھی وسیع تر اثرات مرتب کرتی ہیں۔ملک عمران احمد نے ملک میں تمباکو کے استعمال کے زیادہ پھیلاؤ کو ظاہر کرنے والے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں 9 ملین بالغ افراد (15 سال اور اس سے زیادہ) تمباکو کی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں جو بالغ آبادی کا تقریباً 19.7ہے۔