اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کی خلاف ضابطہ بھرتی متعلق سندھ حکومت کا جواب مسترد کردیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جواب بہت مایوس کن ہے، عمر میں 15سال کی نرمی کس قانون کے تحت رکھی گئی ہے انہوں نے چیف سیکرٹری سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ججزاورسرکاری افسران کومظلوم عوام کی جیبوں سے پنشن دی جاتی ہے،عدالت کے استفسار پر چیف سیکرٹری نے بتایا سندھ حکومت میں ایڈوکیٹ جنرل سمیت کل 75 لا ء افسران تعینات ہیں،بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف سیکرٹری سندھ کی جانب جمع کروایا گیاجواب مسترد کرتے ہوئے دو ہفتوں کیا ندر اندر دوبارہ جواب جمع کرنے کا حکم جاری کیا ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز محکمہ جنگلات حکومت سندھ میں گریڈ 17 کے سات افسران کی تقرری میں بے ضابطگیوں سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی۔