کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’نیاپاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا صدر مملکت بننا شہباز شریف حکومت کی بقا کی ضمانت ہے، سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کابینہ میں شامل ہوئے بغیر آئینی عہدے لینا یونیک تجربہ ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب ن لیگ کو لاڈلا نہیں کہہ سکتی کیونکہ وہ اس وقت خود بھی بینیفشری ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ آصف زرداری نے سیاست1990ء میں شروع کی تھی، آج کے صدارتی الیکشن میں مثبت چیزوں کا ذکر بھی کیا جانا چاہئے، پہلی مثبت بات یہ کہ آصف زرداری تیرہ سال سات مہینے جیل میں گزارنے والے سیاستدان ہیں، انہیں مسٹر ٹین پرسنٹ کہا جاتا تھا، چار پانچ سال پہلے تک ان کا ٹی وی پر انٹرویو بھی نہیں چل سکتا تھالیکن اب وہ پاکستان کے صدر بن گئے ہیں، دوسری مثبت چیز یہ ہے کہ محمود خان اچکزئی جنہیں غدار کہا جاتا ہے انہیں اپنے صوبے بلوچستان سے ایک ووٹ بھی نہیں ملا لیکن پنجاب اسمبلی سے 100کے قریب ووٹ ملے جو الیکٹورل ووٹوں کی صورت میں 18وو ٹ بنتے ہیں، اس کا مطلب سیاستدانوں پر الزامات لگانے والے تاریخ کے گرد و غبار میں گم ہوجاتے ہیں مگر سیاستدان یہیں پر ہیں،صدارتی الیکشن کی سب سے مثبت بات یہ ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر لٹکانے والے جنرل ضیاء الحق کے بیٹے اعجاز الحق نے آج آصف زرداری کو ووٹ ڈالا ہے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا صدر مملکت بننا شہباز شریف حکومت کی بقا کی ضمانت ہے، یہ خواہش شہباز شریف کی تھی کہ پیپلز پارٹی کابینہ میں شامل نہ ہو، شہباز شریف چھوٹی کابینہ رکھنا چاہ رہے تھے جس میں ٹیکنوکریٹس کے ساتھ مل کر حکومت چلاسکیں، شہباز شریف چاہتے تھے آصف زرداری ہر صورت صدر پاکستان بن جائیں بے شک چیئرمین سینیٹ بھی ساتھ لے لیں، شہباز شریف سمجھتے ہیں کہ آصف زرداری ہمارے ساتھ ہوں گے تو ہماری حکومت کے پاؤں کے نیچے سے قالین کھینچنے والا کوئی نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی چاہتی تھی کہ نواز شریف وزیراعظم نہ ہوں، شہباز شریف وزیراعظم بن جائیں تو حکومت کی مدد کرنے کیلئے تیار ہوں گے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ آصف زرداری پارٹی کے صدر کے بجائے صدر پاکستان کا رویہ اختیار کریں تو معیشت کی بہتری میں بھی حکومت کا ہاتھ بٹاسکتے ہیں اور تحریک انصاف کے ساتھ تناؤ میں کمی لانے میں بھی کردار ادا کرسکتے ہیں، آصف زرداری اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر قوم کے صدر کا کردار ادا کرچکے ہیں، آصف زرداری کو مفاہمت کا بادشاہ کہا جاتا ہے، آصف زرداری اپنے مفادات کے بجائے ملکی مفادات میں مفاہمت کریں تو ان سے بہتر کوئی یہ کام نہیں کرسکتا۔