کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری سیاسی حرارت کو نیچے لانے میں بڑا کردار ادا کریں گے،اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ کس حد تک اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ایک توازن قائم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں،میں نہیں سمجھتا آصف زرداری کے پاس بہت سے مواقع ہو ں کہ وہ سیاسی مفاہمت کرسکیں اور تحریک انصاف کو منالیں،جیو خصوصی نشریات میں تجزیہ کار محمل سرفراز،مظہرعباس اورشاہزیب خانزادہ نے اظہار خیال کیا۔تجزیہ کار محمل سرفراز نے کہا کہ صدر آصف زرداری مفاہمت کی سیاست کرتے ہیں دیکھنا ہوگا اب وہ کیا اعلان کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ تسلسل سے سسٹم اور آئین کی پاسداری کرتی رہی ہے اور آگے بھی یہی امید کی جاسکتی ہے کہ سیاسی حرارت کو نیچے لانے میں بڑا کردار ادا کریں گے۔ سیاسی استحکام نظر آنے کی امید ہے لیکن معاشی معاملات یقیناً قابل غور رہیں گے اور چیلنجز بھی بہت سخت ہیں اگلے دو سال مسلم لیگ نون بھی کہہ چکی ہے کہ مشکل رہیں گے اور دیکھنا ہوگا عوام پر اس کا ردِ عمل کیسے آتا ہے۔پیپلز پارٹی نے یہی کہا تھا کہ ایشو ٹو ایشو بات کریں گے لیکن وہ گورنمنٹ کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ 2018 میں ہم پر ہائبرڈ نظام مسلط کر دیا گیا۔اس وقت جوڈیشری سمیت کم و بیش میڈیا بھی اس عمل میں شامل رہا۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہاکہ جب گیلانی وزیراعظم بنے تھے تو انہوں نے دو نعرے لگائے تھے پہلا نعرہ تھا ججز کی رہائی اور بحالی لیکن اس پر عمل نہیں ہوا ججز رہا ہوئے لیکن بحال نہیں ہوئے اس کے بعد پھر بات یہاں تک آگئی کہ نوازشریف کو لانگ مارچ کرنی پڑی۔