لاہور(آصف محمود بٹ، نامہ نگاران) پنجاب حکومت نے سکیورٹی تھریٹس موصول ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سمیت صوبے کی 5 جیلوں میں ملاقاتوں پرعارضی پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اڈیالہ کے علاوہ دیگر صوبوں سے ملحقہ سرحدی اضلاع اٹک ، میانوالی، ڈیرہ غازی خان اور بھکر کی جیلیں شامل ہیں، اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر 2ہفتے کی پابندی عائد کردی گئی ہے،اڈیالہ جیل میں پابندی کا اطلاق بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام اسیران پر ہوگاجن میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی،سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری سمیت سابق وفاقی وزراء اور ہائی پروفائل قیدی موجود ہیں،پنجاب حکومت نےوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کوسکیورٹی تھریٹ کے باعث بانی پی ٹی آئی کیساتھ ملاقات سے روک دیا ہے، محکمہ داخلہ پنجاب نے خیبرپختونخوا حکومت کے ڈپٹی سیکرٹری جوڈیشل کو خط میں لکھا ہے کہ موجودہ صورتحال میں وزیراعلیٰ کے پی کا دورہ اڈیالہ جیل ممکن نہیں ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے رپورٹس کی روشنی میں آگاہ کیا ہے کہ ریاست مخالف دہشت گروپ جنہیں ملک دشمنوں کی حمایت حاصل ہے ملک بھر میں افراتفری پھیلانے کیلئے سینٹرل جیل اڈیالہ کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں،کسی بھی ایسے سانحہ سے بچنے کیلئے ضروری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو 2ہفتوں کیلئے قیدیوں اور حوالاتیوں سے ملاقات اور جیل وزٹ پر پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کردئیے جبکہ میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیز نے سینٹرل جیل اڈیالہ کے حوالے سے تھریٹ الرٹ سے آگاہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے اسپیشل برانچ ،انٹیلی جنس بیورو اور محکمہ جیل خانہ جات کے عملے کے ذریعے جیل کے اندر 13مارچ کو سیکورٹی سروے (سرچ آپریشن)کروانے، جیل کی بانڈری وال پر خار دار لگانے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم سے جیل کے اندر اور گرد و نواح میں اسکریننگ کروانے کا بھی حکم دیا ہے۔جیل میں کام کرنے والے سرکاری ٹھیکداروں اورعملے کی سیکورٹی کلئیرنس کرانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے پولیس اور رینجرز کے ذریعے فرضی ہنگامی مشقیں اور کلیرنس آپریشن کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ سی ٹی ڈی پنجاب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے تازہ تھریٹ الرٹس کے بعد اڈیالہ کے علاوہ پنجاب کے دیگر صوبوں سے ملحقہ بارڈرز کے اضلاع جن میں اٹک ، میانوالی، ڈیرہ غازی خان اور بھکر شامل ہیں کی جیلوں پر دہشت گرد حملوں کے خطرات کے پیش نظر ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ داخلہ کی طرف سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو بھجوائے گئے احکامات میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ جیلوں کا سیکورٹی آڈٹ ، بم ڈسپوزل سکواڈ سے خصوصی چیکنگ، جیل میں آنے جانے والے اہلکاروں کی خصوصی چیکنگ، جیلوں میں مزید خاردار تاریں لگانے ، مذکورہ جیلوں میں ملاقاتوں پر عارضی پابندی کے علاوہ پولیس اور رینجرز کے دستوں کی فرضی مشقیں (ماک ایکسرسائز) کروائی جائیں ۔