کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا تحریک انصاف کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے مفاہمت ممکن ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ عوامی سیاست میں عمران خان کا کوئی متبادل نہیں ہے، لیکن ڈیل کرنے میں آصف زرداری کا کوئی مقابلہ نہیں ہے.
پی ٹی آئی اگر پیپلز پارٹی یا ن لیگ سے ملتی ہے تو یہ ان کے ووٹرز کو پسند نہیں آئے گا،ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ نگراں حکومت میں شامل افراد کے منتخب حکومت میں عہدے لینے پر ہونے والی تنقید درست ہے.
عوام نگراں حکومت کو پی ڈی ایم کی سولہ ماہ کی حکومت کی توسیع ہی سمجھتے تھے اسی لیے انہیں کم ووٹ پڑے، یہاں معاملہ یہ نہیں کہ محسن نقوی اور سرفراز بگٹی نگراں حکومت کا حصہ رہے ہیں بلکہ ایشو یہ ہے کہ دونوں کون ہیں اور کن لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان تقرریوں کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، نگراں عہدیداروں کو اگلی حکومت میں اس طرح شامل کرنا ایک مذاق ہے۔
پروگرام میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی ،سلیم صافی ، عمر چیمہ اور ریما عمر نے اظہار خیال کیا۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ صدر آصف زرداری بیمار ہیں، آصف زرداری کی جمع کرائی گئی.
رپورٹ کے مطابق انہیں بھولنے کی بیماری ہے، ان کا میڈیکل ریکارڈ بتاتا ہے وہ ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، ان کے دل میں تین اسٹنٹ ڈالے جاچکے ہیں، وہ بلڈ پریشر اور شوگر کے بھی مریض ہیں، انہیں جوڑوں کا بھی درد ہے جبکہ وہ نیوروپیتھی کے بھی مریض ہیں، ریڑھ کی ہڈی کے بھی انہیں مسائل ہیں، آصف زرداری بیمار ہیں لیکن ایوان صدر میں انہیں دنیا بھر کی سہولتیں ہوں گی اور کام دھیلے کا بھی نہیں اس لیے تندرست ہوجائیں گے۔