کراچی( اسٹاف رپورٹر )کراچی پولیس کا ایس ایچ او ڈکیت بن گیا ،ڈکیٹ پولیس اہلکاروں نے تاجر سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم لوٹ لی،ڈکیتی کا واقعہ سامنے آنے پر ایس ایچ او زمان ٹاؤن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ایس ایچ او راؤ رفیق سمیت 4پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔پولیس موبائل میں سول افراد نے چار روز قبل سہراب گوٹھ کے علاقے میں مبینہ ڈکیتی کی واردات کی تھی۔واردات میں تاجر کی گاڑی سے1کروڑ 18لاکھ روپے لوٹ لیے گئے تھے،پولیس پارٹی تاجر کو نارتھ ناظم آباد میں چھوڑ کر فرار ہوگئی تھی۔تحقیقات کے دوران ایس ایچ او زمان ٹاؤن اور پولیس پارٹی ملوث پائی گئی جس پر ایس ایچ او کو معطل کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔سچل پولیس نے تاجر محمد خان کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔مقدمہ الزام نمبر 463/24میں لوٹ مار اور حبس بے جا میں رکھے جانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مدعی کے مطابق11مارچ کی صبح چار بجے میں اپنے پارٹنر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تھا۔ہم دو کاروں میں تھے اور میرے پاس نیلے رنگ کی تین تھیلیوں میں ایک کروڑ 18لاکھ روپے تھے۔یہ رقم میرے گھر واقع نیول کالونی حب ریور روڈ پہنچانی تھی۔ مدعی کے مطابق ہم لنک روڈ برج سپر ہائی وے لیاری ایکسپریس کی طرف اتر رہے تھے کہ ایک پولیس موبائل اور ایک پرائیویٹ کار سواروں نے ہمیں روک لیا۔ آٹھ سے نو پولیس یونیفارم میں ملبوس اسلحہ کے ہمراہ اہلکاروں کیساتھ ایک سادہ لباس شخص بھی تھا۔ اہلکاروں نے ہماری گاڑیوں کی تلاشی لی اور تمام افراد سے موبائل فون چھین لیے۔اہلکاروں نےپارٹنر فیصل کی گاڑی لاک کرکے چابی لے لی اور میرے ساتھی شاہد کو پولیس موبائل میں بٹھا کر اسکے منہ پر کپڑا ڈال دیا۔مدعی نے بتایا کہ اہلکاروں نے مجھے اپنی کار میں پچھلی سیٹ پر بٹھا کر آنکھوں پر رومال باندھ دیا جبکہ میرے دائیں، بائیں اور اگلی نشست پر تین اہلکار بیٹھ گئے۔ایک اہلکار ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ گیا اور مجھے لے کر روانہ ہوئے۔ میرا سر نیچے کروا دیا گیا اور مجھے چہرہ اوپر کرنے سے منع کیا،ایک اہلکار مجھ پر پستول تانے رہا،مدعی کے مطابق اہلکار مجھے ایک ڈیڑھ گھنٹے تک گاڑی میں گھماتے رہے اور ایک مقام پر جاکر یہ لوگ گاڑی سے اتر گئے اور مجھے گاڑی میں ہی لاک کردیا۔مدعی نے بتایا کہ اہلکار میری رقم ایک کروڑ 18لاکھ روپے کار سے نکال کر اسلحہ کے زور پر لے گئے۔ان کے جانے کے کچھ دیر بعد میں نے کپڑا ہٹایا تو وہ لوگ موجود نہ تھے۔کار کا شیشہ زور زور سے بجانے پر لوگ جمع ہوئے اور وہاں سے گذرنے والے راہگیروں نے دروازہ کھولا۔مدعی نے بتایا کہ اس وقت صبح کے 5بجے تھے اور جگہ شاہراہ نور جہاں نارتھ ناظم آباد تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق تین روز قبل زمان ٹاؤن تھانے کی پولیس موبائل نیشنل اسٹیڈیم کے قریب سکیورٹی پر مامور تھی ، ظفر نامی پرائیویٹ آدمی جو کہ ایس ایچ او زمان ٹاؤن کا قریبی ہے نے ایس ایچ او راؤ رفیق کو فون کرکے مخبری کی کہ لیاری ایکسپریس وے میں چھالیوں کے ڈیلر موجود ہیں جن کے پاس بڑی رقم موجود ہے ۔ایس ایچ او نے زمان ٹاؤن تھانے کی سرکاری موبائل پرائیویٹ آدمی کے حوالے کردی جسکے بعد وہ زمان ٹاؤن کی پولیس موبائل لے کر اہلکاروں کے ساتھ لیاری ایکسپریس سہراب گوٹھ کے قریب پہنچ گئے ، پولیس پارٹی نے گاڑی سے 1کروڑ 18لاکھ روپے کی ڈکیتی کی اور فرار ہو گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جن افراد سے 1کروڑ 18لاکھ روپے چھینے گئے انکے تعلقات اچھے تھے۔