• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگہت حسین

عید کی خوشیاں ہوں اور بچوں کا ذکر نہ ہو یہ کیسے ممکن ہے ،عید تو ہوتی ہی بچوں کی ہے۔ یہ خوشیوں بھرا تہوار ، گہما گہمی ،میل ملاپ اور لذیذ کھانوں کے اہتمام کا دن ہے۔ اس دن بچوں کی خوشیوں سے دمکتے چہرے اور کھکھلاتے ہنسی بکھیرتے لبوں سےآس پاس رنگ سے بکھر جاتے ہیں۔

اسی لئے ہر فرد چاہتا ہے کہ اس کے گھر کا بچہ ضرور عید کی خوشیوں سے لطف انداز ہو ، اس دن وہ اداس نہ ہو ۔کبھی ایسا تھا کہ جب بچوں کو عید کے دن جھولے جھولنا، میلے میں جانا اور مختلف طرح کی سرگرمیاں بآسانی میسر تھیں، لیکن وقت کی تبدیلیوں کے ساتھ اب یہ سب کچھ اس طرح نہیں رہا۔ جدید دنیا ایک گلوبل ولیج تو بن گئی ہے لیکن فرد کا فرد سے حقیقی تعلق کہیں کھو گیا ہے۔

ایسے میں عید کا تہوار کیسے منائیں کہ یہ بچوں کے ساتھ گھر کی فضا کو ایک خوشگوار اور محبت بھرے احساس سے بھر دے سوچنا اور اس کی منصوبہ بندی کرنا ایک اہم کام ہے۔ اس دن بچے گھر کے بڑوں سے جو کچھ سیکھ رہے ہوتے ہیں وہ ان کے ذہن میں نقوش چھوڑ جاتے ہیںاور ان کی شخصیت پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔

اس لئے بچوں کے ذہن میں اس دن کا تاثردرست انداز میں دینا چاہیے۔کچھ گھروں میں عید کا دن گھر والے سو کر مناتے ہیں جو مناسب نہیں بلکہ یہ دن تو انتہائی جوش و خروش اور اہتمام سے منانا چاہیے۔ اپنے بچوں کے ساتھ اس سال کی عید کی تقریبات کو مزید نتیجہ خیز اور یادگار بنائیں۔

عید کا چاند دیکھنے کا اہتمام سارے گھر والے بالخصوص بچوں کو کسی ایسی جگہ جیسے گھر کی چھت ہو ضرور لے کر جائیں ۔چاند دیکھنے کی دعا پڑھیں اوربچوں کے ساتھ دو خصوصی نفل کی ادائیگی کریں جس میں دعا کا اہتمام کریں۔ چاند رات رمضان کی عبادات کی کمائی کی رات ہے ۔اس رات ہلہ گلہ اور شور شرابہ بلاوجہ کا ہنگامہ کرنے کے بجائے اللہ تعالی سے اپنے روزوں کے اجر اور قبولیت کی دعا کریں۔ 

چاند رات کو عید کرافٹ سے گھر کو سجائیں،جیسے غباروں اور پھولوں کے علاوہ کسی ایک ڈوری میں پیپر پلیٹ کو آدھا کاٹ کر چاند کی شکل دیں اس میں رنگ کر کے ڈوری سے لٹکا دیں،اسی طرح کچھ ستارے کاٹ کر ساتھ ساتھ لگادیں۔

اس دن فلسطینی بچوں کے لئے عیدی جمع کرنے کے لیےایک گلک رکھیں، جس میں بچے اپنی مرضی سے فلسطین کے بچوں کے لئے عیدی میں سے حصہ نکالیں۔ بچے مل کرعید ٹیلنٹ شو کے نام سے ایک پروگرا م مرتب کریں، جس میں مختلف گیمز اور سرگرمیاں شامل کر کے خوب انجوائے کرسکتے ہیں۔تحائف کے لئے چھوٹے چھوٹے پیکٹس بنا کر اس میں کھانے کی چیزیں جیسے چاکیلٹس ، بسکٹ، ٹافیاں وغیرہ رکھی ہوں۔

عید کارڈ بنانے کا مقابلہ بھی رکھا جاسکتا ہے۔ اگرچہ اب عید کارڈ دینے کا رواج ختم ہوچکا ہے۔ لیکن جب بچے اپنے ہاتھ سےبنے عید کارڈ اپنے دوستوں کو دیں گے تو ان کی خوشی دوبالا ہوجائے گی۔گھر کے بڑے لڑکوں کو عیدگاہ لے کر جائیں تاکہ وہ نماز عید کے آداب سے واقفیت حاصل کرسکیں۔