اسکردو( نثار عباس/ نامہ نگار) گلگت کے سب ڈویژن دنیور کےگاؤں سلطان آباد سے 20 جنوری کو لاپتہ ہونے والی 13سالہ فلک نور کو پولیس نے 2 ماہ 13 دن بعد بازیاب کر کے آج چیف کورٹ گلگت میں پیش کردیا۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فلک نور کو دارالامان بھیج دیا۔دو روز بعد 8 اپریل کو دوبارہ چیف کورٹ میں پیش کیا جائیگا۔13 سالہ فلک نور 20 جنوری کواپنے گھر سلطان آباد گلگت سے لاپتہ ہوئی تھی۔ جس پر فلک نور کے والد سخی احمد جان نے 21 جنوری کو دنیور تھانے میں اپنے پڑوسی 17 سالہ فرید کے خلاف اپنی بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا،مگر بیٹی کی بازیابی میں تاخیر کیخلاف مغویہ کے والد نے چیف کورٹ سے رجوع کیا۔ چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بنچ نے 2 اپریل کو مغویہ فلک نور کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔پولیس نے فلک نور کو بازیاب کر کے آج چیف کورٹ کے چیف جسٹس علی بیگ اور جسٹس جہانزیب پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ کے روبرو پیش کردیا۔