اسلام آباد(فاروق اقدس)آصفہ بھٹو جنہوں نےآج قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھا کر باقاعدہ پارلیمانی سیاست کا آغاز کیا بھٹو خاندان کیلئے ایک یادگار دن تھا اپنے بھائی بلاول بھٹو کے ہمراہ سفید دوپٹہ اوڑھے بازو پر امام ضامن باندھے جب انہوں نے حلف کی عبارت پڑھنی شروع کی تو آواز میں اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی مماثلت سے ایوان میں بینظیر بھٹو کی یادیں تازہ ہو گئیں ، پیپلزپارٹی ارکان اس حوالے سے دیر تک اپنی یادیں تازہ کرتے رہے اطلاعات کے مطابق صدر آصف علی زرداری اپنی لاڈلی صاحبزادی کے حلف برداری کے مناظر براہ راست ٹی وی پر دیکھ رہے تھے لیکن اس سارے یادگار اور خوشگوارلمحوں کے مناظر میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور شدید نعرے بازی نے ایوان کی فضا کو درہم برہم کئے رکھا جس پر بلاول بھٹو کی برہمی دیدنی تھی اور تمام وقت ان کے چہرے پر غصہ اور ناگواری کے اثرات دیکھے جا سکتے تھے۔ اجلاس کے ختم ہونے پر انہوں نے اپنے رفقا سے گفتگو کرتے ہوئے سخت لفظوں میں ردعمل کا اظہار بھی کیا۔ چونکہ اس مرتبہ پی ٹی آئی کے اراکین کی جانب سے ہنگامہ آرائی متوقع تھی اس لئے آصفہ بھٹو کے لئے خصوصی طور پر ہیڈفون کا انتظام کیا گیا تھا اور انہوں نے حلف کی عبارت ہیڈ فون لگا کر پڑھی۔ آصفہ بھٹو جو ہمیشہ ایوان کے سپیکر بکس میں بیٹھ کر خاص مواقعوں پر کارروائی دیکھا کرتی تھی پہلی مرتبہ ایوان میں رکن کی حیثیت سے آئی تھیں لیکن وہ انتہائی پراعتماد دکھائی دے رہی تھیں۔