• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں حزب اختلاف اپنی عددی موجودگی ثابت کرنے میں ناکام

اسلام آباد (محمد صالح ظافر) قومی اسمبلی میں حزب اختلاف پیر کو اپنی عددی موجودگی کو ثابت کرنے کی پہلی آزمائش میں اس وقت بری طرح ناکام ہوگئی جب اس کی تحریک پر طلب کردہ قومی اسمبلی کے اولین اجلاس میں اپنے ایجنڈا کی کسی کارروائی پر عمل کئے بغیر کورم ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی۔ سنی اتحاد کونسل کے آزاد ارکان پر مشتمل حزب اختلاف کے ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا ہے کہ اس اجلاس میں 92ارکان پر مشتمل حزب اختلاف کے محض 59ارکان کا موجود ہونا ثابت کرتاہے کہ اس کی صفوں میں کھلی بغاوت ہوگئی ہے اس کے کم و بیش تیس ارکان نے خود کو حزب اختلاف کے ڈسپلن سے آزاد کرلیا ہے۔ اجلاس کے اختتام پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنمامیرافضل خان مروت نے ’’جنگ‘‘ کے استفسار پر بتایا کہ حزب اختلاف کے چیف وھپ عامر ڈوگر کے ہاں فوتیدگی ہوگئی ہے جبکہ سابق اسپیکر اسد قیصر ملک سے باہر ہیں اور ان دونوں نے حاضری کو یقینی بنانا تھا ان سے دریافت کیا گیا کہ ان کی عدم موجودگی میں ارکان کو ایوان میں موجود رکھنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت موجود ہے ارکان کی اتنی بڑی تعداد میں مفقودالخبر ہونا ان کے ناقابل فہم ہے ان سے کہا گیا کہ اس کی ذمہ داری قیادت پر عائد نہیں ہوتی تو انہوں نے کوئی جواب دینے کی بجائے خاموشی اختیار کرلی۔ اس دوران پاکستان مسلم لیگ نون کے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ حزب اختلاف کے سنی اتحادکونسل کے ارکان میں سرکشی زور پکڑ رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید