کراچی /رحیم یار خان (این این آئی) کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن سے لاپتا آٹھویں جماعت کی طالبہ اسما کا رحیم یارخان میں زبردستی نکاح کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسماعید کے دوسرے روز سہیلی سے ملنے گئی مگر اب تک واپس نہیں آئی، ایف آئی آر سچل تھانے میں درج ہے۔اہل خانہ کے مطابق سچل پولیس نے لڑکی کی بازیابی کے لیے فوری طور پر خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ علاقے میں پانی سپلائی والےآصف پر اسما کو بہلا پھسلاکر لے جانے کا شک ہے۔آصف کے بڑے بھائی غلام شبیر نے تسلیم کیا کہ اسما کو آصف رحیم یار خان لے گیا ہے۔ غلام شبیر کو اسما کے اہل خانہ نے پولیس کے حوالے کیا تھا۔ پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد بشارت کی ضمانت پر چھوڑ دیا۔اسما کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ انہوں نے جس دن غلام شبیر کو پکڑا اسی دن اس کے والد نے فون پر رابطہ کیا اور اسما سے بات بھی کروائی۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسما محفوظ ہاتھوں میں نہیں۔ یہ کم عمری کا نکاح ہے۔ پولیس اس کیس میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے بیٹی کو بازیاب کروائے۔پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں آصف کے بھائی غلام شبیر کا نام شامل نہیں،غلام شبیر رکشہ چلاتا ہے۔ سچل پولیس نے بتایا کہ آصف کی گرفتاری اور اسما کی بازیابی کے لیے پولیس پارٹی رحیم یار خان بھیجی جائے گی۔