اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر،نامہ نگار خصوصی) سی ڈی اے کے شعبہ انفورسمنٹ نے ایمبیسی روڈ سے ملحقہ پارک میں قائم ٹینس کورٹ کی بائونڈری اور کمرے مسمار کرکے اسے پبلک کیلئے اوپن کردیا ۔ یہ آپریشن گزشتہ رات کیا گیا۔شہر یوں نے سی ڈی اے کو یہ شکایت کی تھی کہ ایک نجی مینجمنٹ نے ٹینس کورٹ کی سہو لت کو ممبران تک محدود رکھا ہوا ہے اوراس کیلئے چار دیواری تعمیر کی گئی ہے۔یہ ٹینس کورٹ پبلک پارک کو تقسیم کرکے بنایا گیا ہےجو پندرہ کنال پر پھیلا ہوا ہے۔ڈائریکٹر سپورٹس اینڈ کلچر نے تیرہ مئی 2004کا اجازت نامہ بھی منسوخ کردیا ۔ ٹینس کورٹ کی مینجمنٹ کا موقف ہے کہ انہوں نے سول جج اسلام آ باد کی عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا تھا لیکن اس کے با وجود سی ڈی اے نے آپریشن کیا ۔دریں اثناءپیپلز پارٹی کے ہیومن رائٹس سیل کے صدر سنیٹر فرحت اللہ بابر نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے منسوب ٹینس کلب کی لیز منسوخی کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹینس کلب میں گزشتہ 10سال سے انٹرنیشنل اور نیشنل ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔