اسلام آباد ( رپورٹ:حنیف خالد) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چیئرمین چوہدری ذکاء اشرف کے ترجمان نے کہا ہے کہ چینی کی پیداواری لاگت سے چالیس روپے کلو سستی فروخت کرنا پڑ رہی ہے۔ چینی کی بین الاقوامی منڈی میں قیمت تیزی سے گر رہی ہے۔ وفاقی حکومت پندرہ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے تاکہ پاکستان کو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہو سکے۔ ترجمان نے اتوار کو کہا کہ ایک سو پچھہتر روپے لاگت والی چینی شوگر انڈسٹری ایک سو تینتیس سے پینتیس روپے فی کلو ایکس ملز ریٹ پر فروخت کر رہی ہے۔ انہوں نے ان خبروں کی تردید کی کہ چینی کے ایکس ملز ریٹ ایک سو پنتالیس سے بڑھا کر ایک سو پچاس روپے کلو کئے گئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ملک میں چینی کی موجودہ ایکس ملز قیمتیں ایک سو تینتیس سے پینتیس روپے کلو کے درمیان ہیں جبکہ پیداواری لاگت کا حساب لگایا جائے تو ایک سو پچھہتر روپے کلوگرام بنتی ہے۔ شوگر انڈسٹری نے کرشنگ سیزن 2023-24ء میں نومبر تا مارچ چار سو سے پانچ سو روپے فی من گنا خریدا۔ پچھلے سال گنے کی کم سے کم امدادی قیمت تقریباً تین سو روپے من تھی۔ دوسری طرف دیگر اخراجات جیسے پٹرولیم مصنوعات کیمیکل بینک سود کی شرح سیلز ٹیکس منظوری کے اخراجات وغیرہ بڑھ گئے ہیں۔ اگر باقی تمام مصنوعات کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں تو کیسے امید کی جا سکتی ہے کہ چینی اسکی پیداواری لاگت سے کم پر فروخت ہو گی۔