• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برصغیر کے فلمساز لندن کے دِیوانے، درجنوں فلموں کے نام میں ’’لندن‘‘ شامل

کراچی(رپورٹ /اختر علی اختر)برصغیر کے فلمساز و فنکار لندن کے دِیوانے، درجنوں فلموں کے نام میں ’’لندن‘‘ شامل، مولاجٹ اِن لندن، لَو اِن لندن، ویلکم ٹو لندن، نمستے لندن، گیسٹ اِن لندن، لندن ڈریمز، لندن نہیں جاؤں گا‘نامی فلمیں شامل ، ’’مادام تساؤ میوزم ‘‘ میں شاہ رُخ خان ، کترینا کیف، مادھوری ڈکشت، ایشوریا رائے اور امیتابھ بچن کے مومی مجسمے لگائے گئے ۔ برطانیہ کا شہر لندن ،برصغیر کے فلم سازوں اور فنکاروں کی توجہ کا مرکز بن گیا، سب اس کے دِیوانے ہوگئے، کبھی لندن میں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی گنڈاسے کے ساتھ کھڑاک کرتے ہوئے نظر آئے، تو کبھی بابرہ شریف اور ندیم رومانس کرتے دکھائی دیئے۔ دوسری جانب کنگ خان شاہ رُخ کو لندن اتنا پسند آیا کہ فلم کی شوٹنگ کرتے کرتے انہوں نے قیمتی گھر بھی خرید لیا، یاد رہے کہ برصغیر پاک وہند میں درجنوں فلمیں ایسی بنائی گئیں، جس میں لندن کا لاحقہ استعمال کیا گیا، جیسے مولاجٹ اِن لندن، لَو اِن لندن، ویلکم ٹو لندن، نمستے لندن، گیسٹ اِن لندن، پہلوان جی اِن لندن، لندن ڈریمز، لندن نہیں جاؤں گا، جیسی فلموں کے نام سامنے آئے۔ لندن کی خُوبصورت اور دلکش لوکیشن پر فلمائی گئی فلموں نے باکس آفس پر خُوب دھوم مچائی اور شاندار بزنس کیا۔ ’’پہلوان جی اِن لندن‘‘، بیس نومبر1971ء کو متحدہ پاکستان میں عیدالفطر پر ریلیز کی گئی یہ پہلی پاکستانی پنجابی فلم تھی، جو لندن میں فلمائی گئی۔ اس فلم کی کاسٹ میں اداکار ساون ، نغمہ اور حبیب نے بھی کام کیا تھا ۔ ’’مولاجٹ اِن لندن‘‘، ہدایت کار یونس ملک کی یہ فلم 1981ء میں ریلیز ہوئی سلطان راہی، مصطفی قریشی لندن میں گنڈاسا لہراتے ہوئے نظر آئے اور اداکارہ آسیہ نے بھی ٹُھمکے لگائے۔’’ لَو اِن لندن‘‘،نامور ہدایتکار ایس سلیمان کی یہ سپرہٹ فلم 27نومبر 1987ء کو پاکستانی سینماؤں میں ریلیز کی گئی۔ فنکاروں میں ندیم، بابرہ شریف، نیر سلطانہ ، آغا طالش اور اسماعیل شاہ نے عمدہ کام کیا۔ ہدایتکارایس سلیمان کو اس فلم میں عمدہ ڈائریکشن پر نیشنل ایوارڈ بھی دیا گیا۔ ’’ویلکم ٹو لندن‘‘،یہ فلم 30جنوری 2015ء کو جیو فلمز کے تحت پاکستانی سنیما گھروں میں ریلیز کی گئی۔ فلم میں برطانوی نژاد پاکستانی اداکار اسد شان نے ہیرو اور سبیکا امام نے بطور ہیروئن کام کیا ۔ ’’لندن نہیں جاؤں گا‘‘، ہدایتکار ندیم بیگ کی یہ فلم 2022ء میں عیدالاضحٰی کے موقع پر ریلیز کی گئی، فلم میں مہوش حیات ،ہمایوں سعید اور کبریٰ خان نے مرکزی کردار ادا کیے۔ ’’نمستے اِن لندن‘‘، 23مارچ 2007ء ریلیز ہونے والی اس فلم میں اکشے کمار، کترینا کیف، رشی کپور، اور پاکستان کے لیجنڈری فنکار جاوید شیخ نے لاجواب اداکاری کی، اس فلم میں نامور گائیک استاد راحت فتح علی خان کا گایا ہوا گیت ’’میں جہاں رہوں‘‘ دُنیا بھر میں مقبول ہوا۔ ’’لندن ڈریمز‘‘، بالی وُڈ کے بھائی جان، سلمان خان اور اجے دیوگن کی یہ فلم 30اکتوبر 2009ء میں ریلیز ہوئی۔ معروف اداکارہ آسین نے بطور ہیروئن عمدہ کام کیا۔ ’’لندن،پیرس، نیویارک ‘‘،پاکستان کے نامور گلوکار اور اداکار علی ظفر نے بالی وُڈ کی اس فلم میں بطور ہیرو کام کیا، جبکہ آدیتی راؤ حیدری ان کی ہیروئن بنیں۔ یہ فلم 2مارچ 2012ءکو جیو فلمز کے تعاون سے پاکستانی سینماؤں میں بھی ریلیز کی گئی۔ ’’گیسٹ اِن لندن‘‘ ،2017ء میں ریلیز ہونے والی اس بالی وڈ مووی میں اداکار پاریش راول نے لاجواب اداکاری کا مظاہرہ کیا، جبکہ دیگر کاسٹ میں نئے فنکار شامل تھے۔ لندن کا نام نہ صرف فلموں میں شامل کیا گیا، بلکہ کئی گانوں میں بھی لندن کا ذکر ہے، جیسے کنگنارناوت کی سپرہٹ فلم ’’کوئین‘‘کا گانا ’’پُورا لندن ٹُھمک دا‘‘نے نئی نسل میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور شادی بیاہ کے موقع پر یہ گانا سب سے زیادہ سُنا جاتا ہے۔بالی وُڈ کے سپراسٹار شاہ رُخ خان کو لندن سب سے زیادہ راس آیا، اُن کی مسلسل 26برس تک چلنے والی فلم ’’دِل والے دُلہنیا لے جائیں گے‘‘۔’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘۔’’ را۔ ون‘‘، ’’جب تک ہے جان‘‘اور حال ہی میں ریلیز ہونے والی ہدایتکار راج کمار ہیرانی کی کامیاب فلم ’’ڈَنکی‘‘ شامل ہیں۔ کنگ خان اور اُن کی فیملی کو برطانیہ کا یہ جگمگتا شہر اتنا پسند آیا کہ انہوں نے 2009ء میں سینٹرل لندن میں 20ملین پاؤنڈ کا مہنگا ترین اپارٹمنٹ خرید لیا۔ بالی وڈ کے دیگر فنکاروں کے گھر بھی پہلے سے ہی لندن میں ہیں۔ مادام تساؤ کا مومی عجائب گھر میں بھی ایشوریا رائے، کتریا کیف،مادھوری ڈکشت، شاہ رُخ خان، سلمان خان، ہریتک روشن، امیتابھ بچن، اور رنویر سنگھ کے مومی مجسمےلگائے گئے۔
اہم خبریں سے مزید