• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑے سعودی تجارتی وفد کی آمد، 50 رکنی وفد میں ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی تعمیرات، کان کنی سمیت مختلف شعبوں کی 30 کمپنیوں کے نمائندے شامل

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر/جنگ نیوز) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایت پر سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کا بڑا وفد پاکستان پہنچ گیا‘۔

10 ارب ڈالر کے معاہدے متوقع ‘ 50 رکنی سعودی وفد میں ٹیکنالوجی، توانائی‘ ہوابازی، تعمیرات، مائننگ اور انسانی وسائل سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی30 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ 

تین روزہ پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس بھی آج سے اسلام آباد میں شروع ہوگی جس میں توانائی، خوراک، کیمیکل، گوشت اور کان کنی پر بھی معاہدے متوقع ہیں جبکہ پاکستانی اورسعودی وفود کے درمیان بزنس ٹو بزنس اجلاس بھی آج شیڈول ہیں۔

سعودی وفد کےساتھ ریکوڈک منصوبے پر مذاکرات جاری رکھنے کے معاملےپر بات ہوگی۔ 

سعودی وفد کےساتھ سولراورونڈپاور اوردیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت ہوگی۔پاکستانی بزنس مینوں نے بھی تیاریاں مکمل کرلیں جبکہ کراچی کے تاجر بھی سعودی عرب کو برآمدات کیلئے پرعزم ہیں ۔

 ادھر وفاقی وزیر تجارت جام کمال کا کہنا ہے کہ پہلی بار دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان تجارتی معاملات براہ راست طے کیے جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سےپاکستان میں 10 سے 15ارب ڈالر سرمایہ کاری کی راہ ہموارہونے کےامکانات ہیں۔ 

حکومتی ذ رائع کے مطا بق اعلیٰ سطح کا سعودی کاروباری وفد شیڈول کےمطابق اتوار کی شام پاکستان پہنچ گیا۔ 

وفاقی وزرا مصدق ملک اور جام کمال نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاک سعودی سرمایہ کاری کاابتدائی سیشن آ ج صبح ساڑھے8 بجے شروع ہوگا۔ پاکستانی حکام وفدکو سرمایہ کاری کےمواقعوں پر بریفنگ دیں گے ۔ 

سعودی وفد کےسربراہ کی جانب سے ابتدائی سیشن میں خطاب بھی کیاجائےگا۔ 

پاکستان کےوزیر تجارت ابتدائی سیشن میں اختتامی خطاب کریں گے ۔ پاکستانی اورسعودی وفودکے درمیان بزنس ٹوبزنس اجلاس بھی آج شیڈول ہیں۔ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت ہوگی۔ 

سعودی کاروباری وفد کادورہ پاکستان 7 مئی تک شیڈول ہے۔ معاون وزیرسرمایہ کاری وفدکی قیادت کررہے ہیں ۔ وفد میں سعودی عرب کی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کارشخصیات شامل ہیں۔ زراعت، ٹیلی کمیونی کیشن اور تعمیرات سمیت دیگر کمپنیوں کے سربراہان وفد میں شامل ہوں گے۔

 دورے کے دوران ہونے والی بزنس ٹو بزنس میٹنگز میں زراعت، کان کنی، انسانی وسائل، توانائی، کیمیکلز اور میری ٹائم کے کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

سعودی وفد سے ملاقاتوں میں ریفائنری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مذہبی سیاحت، ٹیلی کام، ایوی ایشن، تعمیرات، پانی اور بجلی کی پیداوار جیسے امور بھی زیر بحث آئیں گے۔ 

وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ سعودی وفد کے دورے سے سرمایہ کاروں کے تجارتی تعلقات کو فروغ ملےگا اور اعلیٰ پاکستانی کمپنیاں 30سعودی کمپنیوں کےساتھ مختلف شعبوں میں منسلک ہوں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی اور پاکستانی کمپنیاں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں گی جہاں اس دورے کا مقصد دوطرفہ ملازمتیں پیدا کرنا اوربرآمدات کو فروغ دینا ہے۔

اہم خبریں سے مزید