کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ چمن بارڈر گزشتہ ایک ہفتے سے ایک بار پھر بند کر دیا گیا ہے اور ہزاروں ٹرک اور دیگر گاڑیاں خطرناک، غیر یقینی اور مشکل صورتحال میں پھنسی ہوئی ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم اور ناگزیر تجارتی راستے پر ایک بار پھر مکمل افراتفری کا عالم ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے مطالبہ کیا کہ چمن بارڈر کو فوری طور پر کھول دیا جائے تاکہ تاجروں کے مسائل اور مالی نقصانات کو کم کیا جا سکے اور ضروری سامان جیسے کہ خوراک اور ادویات کو بارڈر سے گزرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ ایک انسانی اور سوشیو اکنامک بحران کو بھی جنم دے رہا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے وضاحت کی کہ چمن سرحد خطے کے پیچیدہ جغرافیائی سیاسی منظرنامے کے مرکز میں واقع ہے اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان طویل عرصے سے اقتصادی تعلقات کا ایک اہم مرکزرہا ہے؛ خاص طور پر دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد پار تجارت کے ایک مرکز کے طور پر اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں بار بار اس قسم کی رکاوٹوں نے حکومتی عملداری کو ختم کر کے رکھ دیا ہے؛ جس کے نتیجے میں سرحدی علاقے میں امن و امان کی صورتحال بار بار خراب ہوتی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس علاقے میں امن و امان اس لیے بھی اشد ضروری ہے کہ یہ ایک دشوار گزار خطہ ہے؛ اہم ترین زمینی تجارتی راستہ ہے اور سرحدی گزرگاہ کا درجہ رکھتی ہے۔