کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپور ٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے پھیلائی گئی فیک نیوز 9مئی کے حملوں کا باعث بنی؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہاکہ نو مئی کیس میں ایک سال بعد بھی عمران خان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی ہے، وقت گزرنے کے ساتھ بیانیہ تحریک انصاف کے حق میں جارہا ہے،9مئی پر نگراں دور کی انکوائری رپورٹ کو عدالت میں جج صاحبان سوالات سے اڑا کررکھ دیں گے،پروگرام میں تجزیہ کار اعزاز سید،سلیم صافی ، ارشادبھٹی اور محمل سرفراز نے اظہار خیال کیا۔ اعزاز سید نے کہا کہ 9مئی پر نگراں دور کی انکوائری رپورٹ کو عدالت میں جج صاحبان سوالات سے اڑا کررکھ دیں گے، اس رپورٹ میں جن پی ٹی آئی رہنماؤں کی ٹوئٹس کا حوالہ دیا گیا وہ سب احتجاج کرنے اور عمران خان کے تحفظ کی بات کررہے ہیں، ٹوئٹس میں کسی نے جھوٹ بولا تو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اکسانے کا الزام بنتا ہے، ان پر فوجی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے کی فرد جرم عائد نہیں ہوسکے گی، سیاسی کیسوں میں حقائق سے زیادہ بیانیہ اہم ہوتا ہے، نو مئی کیس میں ایک سال بعد بھی عمران خان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی ہے، وقت گزرنے کے ساتھ بیانیہ تحریک انصاف کے حق میں جارہا ہے۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی قیادت کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے، ایک گروپ وہ تھا جو لوگوں کو اشتعال دلانے میں ملوث تھا، دوسرا گروپ نو مئی کو تمام واقعات سے لاتعلق رہا ۔