اسلام آباد(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں)وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم اور ٹیکس سے متعلق زیر التواء مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو ( کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024 کی منظوری دے دی‘کابینہ نے2لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے ‘کے الیکٹرک کیلئے ایڈوانس سبسڈی کی مد میں 70 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیاہے کہ اسٹریٹجک سرکاری ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی‘ادھرشہباز شریف سے گورنر بلوچستان جعفر خان مندو خیل نے ملاقات کی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت سی پیک اور چینی سرمایہ کاری کے تحت دیگر منصوبوں کے حوالے سے اعلی سطح جائزہ اجلاس ہواجس میں شہباز شریف نے ملکی درآمدات کا ایک خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کی ‘ علاوہ ازیں شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ اسٹریٹجک سرکاری ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی‘ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ‘پی آئی اے کی بڈنگ سمیت دیگر اہم مراحل کو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشرکیاجائے‘ سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنی زیر صدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس میں کیا۔