کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم بنانے کے خلاف درخواست پر کیبنیٹ سیکرٹری ، پرائم منسٹر سیکرٹریٹ ، پرنسپل سیکریٹری پریذیڈنٹ ، سیکرٹری جنرل قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیئے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم بنانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل کا کہا تھا، اس پر کیا نوٹس ہوچکے ہیں۔ دراخواست گزار وکیل نے کہا کہ نہیں ابھی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کا کہا تھا۔ آئین میں ڈپٹی پرائم منسٹر کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان کو تنخواہ کیا ملے گی مراعات کیا ملے گی۔ درخواست گزار نے کہا کہ ان کو 90لاکھ روپے کے برابر مراعات ملیں گی۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے وزیر اعظم نے اس لیے رکھا ہے اگر میرا تختہ الٹا جائے تو میرے پیچھے معاملات دیکھنے والا ہو۔ آج کل ایسے بھی اس طرح خدشات تو ہیں۔ منع کرنے کے باوجود آپ بولے جارہے ہیں گھر پر اتنا بول سکتے ہیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ آئین میں وزیر اعظم اور نگران وزیراعظم کے عہدے کے علاوہ ایسا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایسی ہی درخواست آج مسترد کر دی ہے۔