اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی( پیسکو) کو گزشتہ تین سالوں کے دوران کتنے لائن لاسز ( بجلی چوری ) کا سامنا کرنا پڑا،وزیر بجلی سردار اویس خان لغاری نے قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ میں جمع تحر یری رپورٹ میں سب بتادیا.
سید شاہ احد علی شاہ کے سوال کے تحر یری جواب میں وزیر بجلی نے بتایا کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں بجلی چوری روکنے کیلئے پیٹرولنگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں 2021-22 میں پیسکو میں 35اعشاریہ 99 فیصد،2022-23 میں 36اعشاریہ 46 فیصد ، 2023-24 میں اپریل 2024تک 34اعشاریہ 80 فیصد لائن لاسز ہوئے
جولائی 2021 سے جون 2022 کے دوران پیسکو میں چوری کے 4 لاکھ 55 ہزار 901 مقدمات درج کئے گئے ان ملزموں نے 33کروڑ64لاکھ34ہزار یونٹ بجلی چوری کی،جولائی 2022سے جون 2023 کے دوران پیسکو میں چوری کے 4 لاکھ 83 ہزار 50 مقدمات درج کئے گئے ان ملزموں نے 31کروڑ22لاکھ دوہزار یونٹ بجلی چوری کی، جولائی 2023سے اپریل 2024کے دوران پیسکو میں چوری کے دو لاکھ 89 ہزار 427 مقدمات درج کرائے گئےان ملزموں نے 14 کروڑ69لاکھ 12ہزار یونٹ بجلی چوری کی،
اویس لغاری نے جواب میں بتایا کہ بجلی چوری کو روکنے کیلئے تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں ( ڈسکوز ) میں مہم جاری ہےپشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں بجلی چوری روکنے کیلئے پیٹرولنگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں پرانے اور نقص زدہ میٹرز تبدیل کئے جا رہے ہیں،کمرشل ‘ صنعتی اور ٹیوب ویلز کنکشن کیلئے آٹومیٹڈ میٹر ریڈنگ اور ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر لگایاجا رہا ہےکنڈا روکنے کیلئے اے بی سی کیبل لگائی جا رہی ہے
بجلی چوروں کیخلاف ایف آئی آر زدرج کرائی جا ر ہی ہیں بجلی چوروں کی بجلی کاٹ کر میٹر اتارے جا رہے ہیں انہیں ڈیٹیکٹڈ بل بھیجے جا رہے ہیں یاد رہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کہتے ہیں کہ انکے صوبے کے لوگوں کو بجلی چور نہ کہا جا ئے ۔