دمشق (نیوز ڈیسک) شام میں لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی حملوں میں 6ایران نواز جنگجو ہلاک ہو گئے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق اس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں لبنان کے طاقتور حزب اللہ گروپ کا مضبوط کنٹرول ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں حمص کے علاقے میں ایران نواز گروہوں کے 2ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں سرحد کے قریب قصیر کے علاقے میں حزب اللہ کا ایک ٹھکانہ بھی شامل ہے جہاں6ایرانی حمایت یافتہ جنگجو مارے گئے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے لقمہ اجل بننے والوں کی شناخت نہیں بتائی۔ تاہم حزب اللہ کے ایک ذریعے نے بتایا کہ ان کا ایک جنگجو قصیر کے علاقے میں اسرائیلی حملوں میں مارا گیا۔ آبزرویٹری کاکہنا ہے کہ لبنانی سرحد کے قریب اسرائیلی ڈرون حملے میںحزب اللہ کے ایک کمانڈر اور اس کے ساتھیوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب حزب اللہ نے اپنی صفوں میں کسی ہلاکت کا اعلان نہیں کیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے شام پر اسرائیلی حملوں میں عراق کی النجابہ مسلح تحریک سے تعلق رکھنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیاتھا۔اس کے علاوہ دمشق اور اس کے نواحی علاقوں میں کئی عمارتوںکو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ 2011 ء میں شمالی ہمسایہ میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے شام میں سیکڑوں حملے کیے ہیں جن میں بنیادی طور پر فوج کے ٹھکانوں اور لبنان کے حزب اللہ گروپ سمیت ایران کے حمایت یافتہ مزاحمت کاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔شام کی جنگ 2011 ء میں دمشق میں حکومت مخالف مظاہروں پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں شروع ہوئی جس کے بعد سے اب تک 5لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔شام کی حکومت پر قابض بشارالاسد کی فوج کو روس کی طرف سے مکمل فوجی معاونت حاصل ہے اور روسی طیارے شامیوں پر بمباری میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔