کراچی (اسٹاف رپورٹر ) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں یوسی کے لیے پانچ لاکھ اوزیڈ ٹی کو بڑھا کر دس لاکھ کرنے کی تجویز دی ہے، پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے وفود نے کے ایم سی کے مرکزی دفتر میں علیحدہ علیحدہ ملاقات کی، میئر کراچی نے پی ٹی آئی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوسی کی سطح پر ٹریڈ لائسنس فیس وصول کرنے کا آغاز کیا جانا چاہئے، اگر کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے ٹیکس جمع ہونا شروع ہوجاتا تو کے ایم سی کے فنڈز کا مسئلہ حل ہوچکا ہوتا اور ترقیاتی کاموں کے لئے بھی رقم موجود ہوتی، سٹی کونسل میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر مبشر حسن زئی کی قیادت میں ملنے والے 25 رکنی وفد سے ملاقات کے موقع پر میئر نے کہا کہ باہم رابطے بڑھانے سے تعلقات بہتر ہونگے اور کراچی کی بہتری میں بھی مدد ملے گی، پی ٹی آئی کے ارکان کے مسائل کے حل کے لیے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد کو فوکل پرسن مقرر کررہا ہوں، پی ٹی آئی کے ارکان بھی اپنا ایک فوکل پرسن مقرر کریں ، جمعیت علمائے اسلام کے سابق پارلیمانی لیڈر سید اکبر ہاشمی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میئرنے کہا کہ حکومت سندھ نے کے ایم سی سے جو ترقیاتی اسکیمیں مانگی ہیں ان میں جمعیت علمائے اسلام کی اسکیمیں بھی شامل کی جائیں گی، کس پارٹی کو کے ایم سی کونسل کی کونسی کمیٹی دی جانے والی ہے اس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا ہے لیکن ہر پارٹی کو اس کے ممبران کے تناسب سے کمیٹیاں دی جائیں گی۔