• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکو زندہ جلانے پر پولیس کو رسپانس صحیح کرنا چاہئے تھا، آئی جی سندھ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ اورنگی میں مبینہ ڈاکو کو زندہ جلانے کے معاملے پر پولیس کو صحیح رسپانس کرنا چاہئے تھا۔ ٹیکنالوجی کی بنیاد پر سکیورٹی کا نظام بنایا جائے گا۔ وہ جمعہ کو ہائی کورٹ میں سکیورٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں سی آئی اے کی کارروائیوں سے بھتہ خوری کے کیسز نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔ متعدد بھتہ خور مقابلوں میں مارے گئے یا پکڑے گئے۔ بھتہ خوری کے واقعات میں پولیس کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔ مسئلہ وہاں ہوتا ہے جب اطلاع نہیں دی جاتی۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ رواں برس 140 کے قریب بھتہ خوری کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔جن میں آدھے سے زیادہ کیسز لین دین کے تھے جسکو بھتہ خوری بنایا گیا۔ پولیس بھتہ خوری کے واقعات میں ترجیحی بنیاد پر کارروائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شہریوں کو تحفظ کا احساس دینا چاہتی ہے۔ منشیات فروشی میں ملزمان کی فہرستیں تیار کی جاچکی ہیں۔ فہرست میں شامل 90 فیصد منشیات فروش پکڑے جاچکے ہیں۔ منشیات فروشوں کی ضمانت میں پولیس کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ شعبہ تفتیش پر سختی کررہے ہیں کہ کیسز کو مضبوط بنایا جائے۔ اورنگی میں مبینہ ڈاکو کو زندہ جلانے کے معاملے پر پولیس کو صحیح رسپانس کرنا چاہئے تھا۔ پولیس نے جب رسپانس کیا تب تک نقصان ہوچکا تھا۔ واقعے کا مقدمہ درج اور ڈاکو کو جلانے والے 4 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ مزید ملزمان کی بھی شناخت کی جارہی ہے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید