تہران، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ امیر حسین عبداللہیان سمیت ان کے 6 دیگر رفقا کی نماز جنازہ تہران میں ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کی اقتداء میں ادا کردی گئی، پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر عالمی رہنماؤں سمیت لاکھوں افراد کی شرکت، صدر رئیسی کا جسد خاکی تدفین کیلئے آبائی علاقے مشہد روانہ کردیا گیا ہے، ان کی تدفین آج مشہد میں ہوگی۔ تہران یونیورسٹی کے اطراف خالی میدان میں سوگواروں کا سمندر امڈ آیا جس کے بعد نماز جنازہ انقلاب اور آزادی اسکوائر میں نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ ایران کی سرکاری ٹی وی کے مطابق لاکھوں افراد اپنے رہنماؤں کو الوداع کرنے کیلئے جمع ہوئے۔ نماز جنازہ اور تعزیتی تقریب میں عراقی وزیراعظم شیعہ السوڈانی، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم، تیونس کے صدر قیس سعید، قطری امیر تمیم بن حمد الثانی اور مصری وزیرخارجہ سامح شکری سمیت 60ممالک کے رہنماؤں اور وفود نے شرکت کی۔ قائم مقام ایرانی صدر محمد مخبر نے غیر ملکی سربراہان مملکت اور دیگر رہنماؤں کا استقبال کیا۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کے وفود کیساتھ ساتھ بیلا روس اور سربیا کے سفیر بھی تعزیتی اجتماع میں شریک ہوئے۔ 1979کے اسلامی انقلاب کے بعد پہلی بار مصری وزیرخارجہ نے ایران کا دورہ کیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایران ہمیشہ کی طرح فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ اس موقع پر شرکاء نے اسرائیل مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ خامنہ ای نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کو بتایا کہ "ہم ایک ممتاز شخصیت سے محروم ہو گئے ہیں، وہ ایک بہت اچھے بھائی، موثر، قابل، مخلص اور سنجیدہ شخصیت کے مالک تھے۔" ایرانی دارالحکومت میں، شہید صدر کو " خراج تحسین پیش کرنے کیلئے بڑی بڑے بینرز نصب تھے جب کہ لاکھوں لوگوں نے اپنے رہنما کو الوداع کہا۔ رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات کا آغاز منگل کے روز تبریز اور قم کے مرکز سے جلوسوں کے ساتھ ہوا جس میں ہزاروں سیاہ پوش سوگواروں نے شرکت کی۔