اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے شعبہ کو در پیش مسائل کے حل کیلئےایکشن پلان تیار کرنے کیلئے 25رکنی اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار25رکنی کمیٹی کے سر براہ مقرر،کمیٹی 10دنوں میں رپورٹ پیش کرے گوزیر اعظم آفس کی ایڈیشنل سیکر ٹری سارہ اسلم نے سیکرٹری قومی صحت کوکمیٹی کے قیام کی منظوری سے آ گاہ کردیا ہے۔
کمیٹی دس دن کے اندر وزارت قومی صحت کے توسط سے وزیر اعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
کمیٹی کی پانچ رکنی ٹی او آرز بھی وضع کی گئی ہیں۔ کمیٹی ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے طلب و رسد کے تفاوت کا جائزہ لے گی اور اس فرق کو دور کرنے کیلئےایکشن پلان تیارکرے گی۔
کمیٹی میڈیکل ایجو کیشن کے معیار کو یقینی بنا نے کیلئے نجی میڈیکل کالجز کو تسلیم کرنے کے معیار کا بھی جائزہ لے گی۔کمیٹی غیر تسلیم شدہ غیر ملکی میڈیکل کالجز میں طلبہ کے داخلہ لینے کے ایشو پر غور کرے گی اور اس بارے پالیسی آپشن تجویز کرے گی۔
کمیٹی ریگولیٹری فریم ورک کا بھی جائزہ لے گی اور اگر ضرورت ہوئی تو اسے بہتر بنا نے کیلئے اقدامات تجویز کرے گی۔ یکساں معیار تعلیم کو یقینی بنا نے کیلئے سر کاری اور نجی شعبہ کے میڈیکل اداروں کے در میان کو آرڈی نیشن فریم ورک کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا۔
و زیراعظم نے جو 25 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اس کے کنوینرنائب وزیراعظم اسحاق ڈار ہوں گے۔ دیگر ممبران میں د وزیر اقتصادی امورسنیٹر احد چیمہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی ‘وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر امور صحت ڈاکٹر مختار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ ایم این اے ‘ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، میجر جنرل ر ڈاکٹر اظہر کیانی‘ سپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ، وفاقی سیکرٹری قومی صحت‘ چیئرمین ایچ ای سی، صدر پی ایم ڈی ڈاکٹر رضوان تاج ‘پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل ‘صو بائی سیکر ٹریز ہائر ایجوکیشن ‘صو بائی سیکر ٹریز صحت ‘وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر طارق اقبال‘ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور ڈاکٹر محمود اورنگزیب ‘وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی پروفیسر محمد سعید قریشی‘وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمود ایاز‘وائس چانسلر شفا تعمیر ملت یونیورسٹی پروفیسر اقبال خان‘ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر احسن وحید‘ ڈین آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر عادل حسین‘پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ پروفیسر راز محمد کاکڑ اور ڈاکٹر غلام رسول شامل ہیں۔