• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیجنڈ اداکار اور ڈراموں کے شیکسپیئر کا عہد ختم، طلعت حسین سپرد خاک

کراچی(مطلوب حسین / اسٹاف رپورٹر)لیجنڈری اداکار وصداکار ، ڈراموں کے شیکسپیئر طلعت حسین طویل علالت کے باعث 84 سال کی عمر میں اتوار کو کراچی میں انتقال کرگئے،وہ زائد العمری سمیت دیگر پیچیدگیوں کے باعث شدید علیل ہوگئے تھے ، انہیں پھپھڑوں کے عارضہ کے علاوہ بھولنے کی بیماری بھی لاحق ہوگئی تھی، مرحوم کی نماز جنازہ خیابانِ اتحاد کی عائشہ مسجد میں ادا کی گئی اور بعد ازاں انہیں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا،اداکار طلعت حسین کی نماز جنازہ میں سابق صدر عارف علوی،میئر کراچی مرتضیٰ وہاب،ادکارشبیر جان، منور سعید، جاوید شیخ، سلیم شیخ، شہزاد رضا، نبیل سمیت دیگر معروف سیاسی ،سماجی و ادبی شخصیات شریک ہوئی ۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری ،وزیر اعظم شہباز شریف ،گورنر سندھ کامران ٹیسوری ، وزیر داخہ سندھ ضیاء لنجار ، ایم کیو ایم کے رہنماؤں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، فاروق ستار ، جی ڈی اے کے سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم ، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی ، وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ ، نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس(ناپا) کے چیئرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز ، وفاقی و صوبائی وزراء سمیت ملک کی اعلیٰ سیاسی ،سماجی و ادبی شخصیات نے انکے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکی موت کو اداکاری کے شعبہ میں عظیم نقصان قرار دیا ہے۔ اتوار کی صبح طلعت حسن کی بیٹی تزئین حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں اپنے والد کی وفات کی خبر دیتے ہوئے لکھا کہ گہرے رنج و غم کے ساتھ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے پیارے طلعت حسین آج صبح اپنے ابدی سفر پر روانہ ہوگئے۔ ادارکار طلعت حسین قیام پاکستان سے قبل 1940ء میں غیر منقسم ہندوستان کے شہر دہلی میں پیدا ہوئے،بعد ازاں وہ پاکستان منتقل ہوگئے۔ ان کا تعلق ایک روشن خیال اور پڑھے لکھے گھرانے سے تھا، ان کے والدین الطاف حسین وارثی اور شائستہ بیگم ریڈیو کی جانی پہچانی آواز تھے۔ یہ خاندان قیام پاکستان کے بعد کراچی آن بسا۔ طلعت حسین نے 1972 میں جامعہ کراچی کی پروفیسر رخشدہ حسین سے شادی کی جن سے انکی 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، طلعت حسین کو شروع سے ہی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے کا شوق تھا۔ انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز 1964 میں ریڈیو پاکستان پر بطور نیوز کاسٹر سے کیا اور پاکستان ٹیلیویژن پر کام کا آغاز 1967 سے کیا،طلعت حسین نے انگلش لٹریچر میں گریجویشن کے بعد لندن اکیڈمی آف میوزک اینڈ ڈرامیٹک آرٹ سے تھیٹر آرٹس میں ٹریننگ حاصل کی اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔طلعت حسین اداکاری کے ساتھ ساتھ ادب، فلسفے، مذہب، تصوف، مصوری اور سیاست کے موضوعات پر بھی مہارت رکھتے تھے۔ انہیں 1982 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔طلعت حسین نے ٹی وی اور فلموں کے لئے ان گنت شاہکار کردار ادا کئے جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا، ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں ارجمند، آنسو، طارق بن زیاد، بندش، دیس پردیس، عید کا جوڑا، فنون لطیفہ، ہوائیں، اک نئے موڑ پہ، پرچھائیاں، دی کاسل - ایک امید، ٹائپسٹ، انسان اور آدمی، رابطہ، نائٹ کانسٹیبل، درد کا شجر جیسے عظیم شاہکار شامل ہیں۔جبکہ ’چراغ جلتا رہا، گمنام، انسان اور آدمی، لاج، قربانی، اشارہ، آشنا، بندگی اور محبت مر نہیں سکتی جیسے بے مثال فلموں میں انکی اداکاری نے فلموں کو مزید معتبر بنادیا۔

اہم خبریں سے مزید