اسلام آباد(ساجد چوہدری) وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ پاکستان گلوبل وارمنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں میں مہلک ہیٹ ویوز کی شدت کا تیزی سے خطرہ بن گیا ہے .
گرمیوں کے مہینوں میں مہلک گرمی لوگوں کی صحت کو ڈی ہائیڈریشن سے ہیٹ ریشز تک بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے، ہیٹ ویوسے حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے، آنیوالے سالوں میں شدید و متواتر ہیٹ ویوز کا 30 گنا زیادہ،جو لوگوں، انکی صحت و معاش کیلئے سنگین خطرہ ہے.
وزارت کے میڈیا ترجمان محمد سلیم شیخ نے خبردار کیا ہے کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے کی وجہ سے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کیلئے صورتحال زیادہ پریشان کن اور سنگین ہو سکتی ہے تاہم افراد کو صحت کے پریشان کن مسائل سے ہر ممکن طریقے سے خود کو بچانا ہوگا خاص طور پر صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک گرم اوقات کے دوران غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کرنا، اگرچہ کوئی بھی شخص ہیٹ ویوز سے متاثر ہو سکتا ہے لیکن حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے ضروری ہے کہ حاملہ خواتین زیادہ درجہ حرارت کے دوران باہر جانے سے گریز کریں۔