• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تربت سے کوئٹہ جانے والی بس کھائی میں جاگری، 29 مسافر جاں بحق

واشک/کوئٹہ (نامہ نگار/نمائندہ جنگ) بسیمہ کے علاقے کلغلی کے مقام گوادر سے کوئٹہ آنیوالی مسافر بس ٹائر پھٹنے کے باعث پل سے نیچے گرگئی حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 29 افراد شہید اور 26 زخمی ہوگئے ، 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔جاں بحق افراد میں تربت یونیورسٹی کے دو پروفیسرز بھی شامل ہیں ،حادثہ ٹائر پھٹنے سے ہوا ، 26 افراد زخمی ، 5 کی حالت تشویشناک ، 10 زخمی آرمی ہیلی کاپٹر میں کوئٹہ منتقل ، صوبائی وزیر صحت نے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو طلب کر لیا گیا لیویز ذرائع کے مطابق مسافر کوچ 50سے زائد مسافروں کو لے کر گزشتہ شب تربت سے کو ئٹہ کیلئے روانہ ہوئی، بدھ کی صبح تقریبا پانچ بجے بسیمہ کے علاقے کلغلی کے قریب پہنچی تو ٹائر پھٹنے سے کوچ ڈرائیور سے بے قابو ہوکر پہلے پہاڑ سے ٹکرائی اور پل سے نیچے کھائی میں جا گری، حادثے میں کوچ میں سوار تربت یونیورسٹی کے نیچرل اینڈ بیسک سائنسز کے دو پروفیسر ڈاکٹرنعمت اللہ اور ڈاکٹر عامر زیب سکنہ کوئٹہ ٗبلوچستان ریذیڈنشل کالج تربت کے میل نرس محمدایوب ولد ہاشم سکنہ گیبن سمیت 28افراد موقع پر ہی جاں بحی جبکہ 26شدید زخمی ہو گئےجن میں بی آرسی تربت کے متوفی میل نرس محمد ایوب کی اہلیہ اوربچی بھی شامل ہیں اطلاع ملنے پر پولیس ٗ لیویز اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری اور ریسکیوک ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جہاں 6 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے حادثے کے باعث کوچ مکمل طور پر تباہ ہو گئی ۔

اہم خبریں سے مزید