• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقیاتی بجٹ 1221 ارب مختص، GDP گروتھ 3.6 فیصد، تعلیم و صحت کیلئے بڑی کمی

اسلام آباد( رپورٹ ، تنویر ہاشمی)سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی ( اے پی سی سی ) نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کیلئے 1221ارب روپے مختص کرنے کی تجویز کی منظوری دیدی، آئندہ مالی سال کیلئےجی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 3.6 فیصد لگایا گیا، آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح کا متوقع ہدف12فیصد مقرر ، مجموعی سرمایہ کاری میں ا ضافے کی شرح 14.2فیصدکرنے کی تجویز دی گئی ۔ اہداف کی حتمی منظوری وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں دی جائیگی ،آئندہ مالی سال سماجی شعبے صحت ، تعلیم اور اعلی ٰ تعلیم کیلئے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کمی کر دی گئی اور 60ارب روپے کم لئے گئے ،اور گزشتہ برس کے 203ارب روپے کے مقابلے میں صرف83ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کے باعث صحت ، تعلیم اور دیگر شعبوں کے منصوبوں کا ترقیاتی بجٹ متاثر ہوا ،وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ میں صحت کیلئے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 ، تعلیم اور اعلی ٰ تعلیم کیلئے 51 ، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبوں کے بجٹ میں 72ارب روپے کی کمی کر دی گئی ، رواں برس ایس ڈی جیز یعنی ارکان اسمبلی کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی جو گزشتہ برس 61ارب روپے مختص کیے گئے تھے، آئندہ مالی سال کیلئے اقتصادی شرح نمو ( جی ڈی پی) 3.6فیصد کا متوقع ہدف مقرر کیا گیاہے رواں برس جی ڈی پی 2.4فیصد رہی جو ہدف سے1.1فیصد کم رہی ، آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح کا متوقع ہدف 12فیصد مقرر کیا گیا ، مجموعی سرمایہ کاری میں ا ضافے کی شرح 13.1فیصد سے بڑھا کر 14.2فیصد تجویز کی گئی ، قومی بچت کاسالانہ تخمینہ13.3فیصد مقرر کیاگیا ، رواں مالی سال 2023-24میں سود کی ادائیگی پر آنے والے اخراجات مجموعی اخراجات کا 40فیصد رہے،رواں برس ٹیکس ریونیو کی گروتھ29.3فیصد اور نان ٹیکس ریونیو کی گروتھ89.8فیصد رہی، دستاویزات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 241ارب روپے کا اضافہ کیا گیا توقع ہےکہ آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ میں کمی آئیگی،وفاقی ترقیاتی بجٹ ( پی ایس ڈی پی ) کے مجوزہ1221ارب روپے کے بجٹ میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں کےلیے 877ارب روپےجس میں توانائی کے منصوبوں کیلئے 378ارب ، ٹرانسپورٹ اور مواصلاحات 173ارب ، پانی کے منصوبوں کیلئے 284ارب ، فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ 42ارب ، سماجی شعبے کے منصوبوں کیلئے 83ارب روپے جس میں صحت کے شعبے کیلئے 17ارب روپے ، تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 32ارب روپے اور دیگر سماجی شعبوں کیلئے 34ارب روپے مختص کیے گے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید